حیدرآباد12جنوری (راست) رجب کے مہینہ میں بہت ہی متبرک اور بابرکت والا مہینہ ہے اللہ تعالی نے دنوں اور مہینوں کو کسی نہ کسی عظمت و فضیلت سے نوازا ہے رجب المرجب کا مہینہ اور اس کے ایام کو بھی بڑی فضیلت حاصل ہے رجب کا مہینہ بھی چار حرمت والے مہینوں میں سے ایک مہینہ ہے ارشاد باری تعالی ہے یقینا مہینوں کی گنتی اللہ تعالی کے نزدیک جب سے اس نے اسمان و زمین بنائے اللہ تعالی کی کتاب میں 12 مہینے ہیں ان میں سے چار حرمت والے ہیں ان خیالات کا اظہار مولانا محمد حسام الدین ثانی عاقل جعفر پاشاہ (خطیب جامع مسجد دارالشفاء)نے جامع مسجد دارالشفاء میں جمعہ کے خطاب کے موقع پر کیا۔ مولانے اپنے خطاب میں کہا کہ حدیث شریف میں ان حرمت والوں مہینوں کی وضاحت کرتے ہوئے نبی کریم صلی اللہ علیہ وسلم نے فرمایا یقینا زمانہ پلٹ کر اسی حالت پر اگیا ہے جس پر اس دن تھا جس دن اللہ تعالی نے آسمانوں اور زمین کو پیدا فرمایا تھا سال میں 12 مہینے ہیں ان میں سے چار حرمت والے ہیں تین ترتیب ذوالقعدہ ذوالحجہ اور محرم الحرام ہے اور ایک جمع دیود اور شعبان کے درمیان رجب کا مہینہ ہے ان مہینوں کو حرمت والے مہینوں میں شامل کرنے کے دو وجوہ ہیں ایک تو اس لیے کہ ان میں قتال حرام ہے اور دوسرا اس لیے کہ یہ مہینہ متبرک اور واجب الاحترام ہے ان میں عبادات کا ثواب دوگنا ہو جاتا ہے ان مہینوں میں جہاں نیک کام کا اجر و ثواب دگنا ہو جاتا ہے اسی طرح گناہ کے ارتکاب پر وبال اور عذاب بھی دوسرے مہینوں کی نسبت زیادہ ہوتا ہے حضرت انس رضی اللہ تعالی عنہ سے روایت ہے فرماتے ہیں کہ جب ماہ رجب آتا تو رسول اللہ صلی اللہ علیہ وسلم دعا فرماتے الہی ہمیں رجب وہ شعبان میں برکت دے اور اور ہمیں رمضان تک پہنچارجب المرجب کی فضیلت میں حضور صلی اللہ علیہ وسلم کا ارشاد گرامی ہے کہ رجب اللہ تعالی کا مہینہ اور شعبان میرا مہینہ اور رمضان میری امت کا مہینہ ہے۔مولانے نے مزید رجب المرجب کی فضیلت بیان فرماتے ہوئے کہا کہ حضرات صحابہ کرام ؒؓ وتابعین عظام سے حرمت والے مہینے میں روزے رکھنے کا ثبوت ہے حضرت سالم ؒ فرماتے ہیں کہ حضرت عبد اللہ بن عمر رضی اللہ عنہ حرمت والے مہینے میں روزے رکھا کرتے تھے۔ حضرت یونس ؒ فرماتے ہیں کہ امام حسن بصری ؒ حرمت والے مہینے میں روزے رکھا کرتے تھے حرمت والے مہینے میں ماہِ رجب بھی داخل ہے، اس لیے ان روایات سے ماہِ رجب میں بھی روزے رکھنے کی ترغیب معلوم ہوجاتی ہے۔ رجب المرجب کو ایک خاص فضیلت یہ بھی حاصل ہے کہ اس ماہ میں اللہ تعالی نے اپنے پیار ے حبیب ﷺ کو اپنے دیدار سے مشرف فرمانے کیلئے معراج نصیب فرمائی۔ اس ماہ کی ۷۲ ویں تاریخ کو معراج النبی ؐ ہے۔ اس مہینے میں اللہ تعالی نے حضور اکرم صلی اللہ علیہ وسلم کو اپنے دیدار سے مشرف فرمانے کے لیے معراج نصیب فرمائی۔اس مہینہ میں بہت سے اللہ والوں کی ولادت ہوئی اور کئی اولیا ء اللہ کی اس دنیا فانی سے رخصتی ہوئی ہیں اور اس مہینہ کو یہ بھی فضیلت حاصل ہے کہ اس مہینہ میں حضرت علی ؓ کی پیدائش ہوئی ہے مولانا نے کہا کہ یقینا حضرت علی ؓ کی محبت اصل ایمان ہے محبت کا معنی ہے کہ ان کے بتائے ہوئے طریقہ پر عمل پیر اں ہونا ہے ہم کو یہ غور کرنا چا ہیے کہ کیسے حضرت علی عبادتیں کرتے تھے کیسے اللہ تعالی کی محبت ان کے دل میں تھی اور کیسے حضور علیہ الصلوۃ والسلا م کی محبت ووارفتگی حضرت علی ؓ کو تھی۔ کیسے حضرت علی ؓ نے دین متین کی سربلندی کیلئے اپنی جان کے نظر انے پیش کئے ہم کو چاہیے کہ ہم حضرت علی ؓ کے زندگی کا مطالعہ کریں اور انکو اپنے نمونہ عمل بنائے اور ان کے بتائے ہوئے راستہ پر چلے۔ یہ حقیقت میں حضرت علی ؓ سے محبت ووابستگی ہے اور اسی سے دارین میں کامیابی ہے۔آج حضرت علی ؓ کی ولادت کے نام پرجسطرح سے جشن منایا جارہا ہے،اس سے باکلیہ طورپر اجتناب کرنے کی ضرورت ہے۔انہوں نے کہا کہ اس مہینہ میں حضرت امام جعفر صادق ؓ کی طرف نسبت کرتے ہوئے من گھڑت قصہ کہانیاں سناتے ہوئے گمراہ کرنے کی کوشش کی جاتی ہے جس سے بھی بچنے کی ضرورت ہے۔حالانکہ ہم کو چاہیے ان بزرگ حضراتؓ کی سیرت کیا تھی اور ان کا عمل کیا تھا یہ اللہ سے کتنے قریب تھے اللہ کے رسولؐ سے کیسی محبت کرنے والے تھے غور کریں اور انکی تعلیمات پر عمل پیرا ں ہو۔