اب سپریم کورٹ کی اجازت کے بغیر ممبئی میں نہیں کٹیں گے درخت، اتھارٹی کو سخت ہدایت جاری

سپریم کورٹ نے بغیر اجازت درخت نہ کاٹے جانے کا حکم ایسے وقت میں صادر کیا ہے جب ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ نے بنچ کو مطلع کیا کہ علاقہ میں مزید درختوں کو کاٹنے کی کوئی تجویز زیر التوا نہیں ہے۔

<div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div><div class="paragraphs"><p>سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس</p></div>

سپریم کورٹ، تصویر آئی اے این ایس

user

سپریم کورٹ نے بی ایم سی (برہن ممبئی میونسپل کارپوریشن) کے درخت اتھارٹی کو ہدایت دی ہے کہ وہ ممبئی کی آرے کالونی میں بغیر اس کی اجازت مزید درختوں کی کٹائی نہ ہونے دے۔ جمعہ کے روز جسٹس ابھے ایس اوکا اور جسٹس اروند کمار کی بنچ نے واضح لفظوں میں کہا کہ اتھارٹی درخواستوں پر غور کر سکتا ہے اور پھر عدالت سے حکم طلب کر سکتا ہے۔

یہ حکم سپریم کورٹ نے تب جاری کیا ہے جب ممبئی میٹرو ریل کارپوریشن لمیٹڈ (ایم ایم آر سی ایل) نے بنچ کو مطلع کیا کہ علاقہ میں مزید درختوں کو کاٹنے کی کوئی تجویز زیر التوا نہیں ہے۔ عدالت نے اس معاملے میں آئندہ سماعت کے لیے 5 مارچ کی تاریخ مقرر کی ہے۔ سپریم کورٹ نے مہاراشٹر حکومت کو یہ بتانے کی ہدایت دی تھی کہ کیا آرے جنگل میں مزید درختوں کو کاٹنے کی کوئی تجویز ہے؟

عدالت عظمیٰ نے 2023 میں کچھ ونواسی طبقہ کو میٹرو ریل پروجیکٹ کے لیے جنگل میں درختوں کی کٹائی سے متعلق اپنی شکایتوں کے ساتھ بامبے ہائی کورٹ جانے کی اجازت دی تھی۔ 17 اپریل 2023 کو سپریم کورٹ نے کار شیڈ پروجیکٹ کے معاملے میں ممبئی میٹرو کو سخت پھٹکار بھی لگائی تھی۔ عدالت نے کہا تھا کہ جنگل میں صرف 84 درختوں کی کٹائی سے متعلق اجازت دی گئی تھی جس کی خلاف ورزی کی گئی۔ سپریم کورٹ نے اس پر 10 لاکھ روپے کا جرمانہ بھی عائد کیا ہے۔ عدالت نے کہا کہ 84 سے زیادہ درختوں کی کٹائی کے لیے درخت اتھارٹی کو ایم ایم آر سی ایل کی طرف سے درخواست دینا مناسب تھا۔


[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *