کانگریس ٹکٹ کے خواہشمندوں کیلئے50 ہزار روپے فیس کا لزوم

[]

حیدرآباد: تلنگانہ پردیش کانگریس، ریاستی اسمبلی الیکشن میں مقابلہ کرنے کے خواہش مند امیدواروں سے درخواستیں قبول کرے گی جس کا آغاز جمعہ کے روز سے ہوچکا ہے۔ تلنگانہ میں اسمبلی انتخابات، رواں سال کے اوا خر میں منعقد ہونے والے ہیں۔

 پارٹی کے ایک سینئر قائد نے بتایا کہ کرناٹک کانگریس ماڈل کو اپناتے ہوئے ٹی پی سی سی نے بھی کانگریس ٹکٹ پر الیکشن لڑنے کے خواہشمند امیدواروں کو درخواست کے ساتھ فیس بھی داخل کرنا ہوگا۔

 ایس سی، ایس ٹی اور جسمانی معذور امیدواروں کیلئے25 ہزار روپے فیس مقرر کی گئی جبکہ مابقی دیگر زمروں کے امیدواروں کیلئے50 ہزار روپے بطور فیس ادا کرنا ہوگا۔

پردیش کانگریس کرناٹک نے انتخابات میں حصہ لینے کے خواہشمند عام زمرہ کے امیدواروں پر درخواستوں کے ساتھ 2لاکھ روپے فیس کے ادخال کا الزام عائد کیا تھا جبکہ ایس سی، ایس ٹی امیدواروں کے لئے ایک لاکھ روپے فیس مقرر کی گئی تھی۔

 الیکشن کیلئے موزوں امیدواروں کے انتخابات کیلئے سابق ڈپٹی چیف منسٹر دامودر راج نرسمہا کی قیادت میں ایک ذیلی کمیٹی تشکیل دی گئی۔ یہ کمیٹی، امیدواروں کے انتخاب کیلئے طریقہ کار وضح کرے گی۔

 کارگذار صدر پردیش کانگریس مہیش کمار گوڑ نے جو اس کمیٹی کے ایک رکن بھی ہے، یہ بات بتائی۔ انہوں نے کہا کہ آج دوپہر کے بعد ہم، ضروری فارمس اپ لوڈ کریں گے۔

بعد ڈاون لوڈ، خواہشمند امیدواروں کو فارمس کی خانہ پری کے بعد 50 ہزار یا25ہزار روپے کی ڈی ڈی کے ساتھ داخل کرنا ہوگا۔ فارمس کے ادخال کی آخری تاریخ 25/ اگست مقرر کی گئی ہے۔

 مہیش کمار گوڑ نے مزید کہا کہ ذیلی کمیٹی نے عام زمرہ کے امیدواروں کیلئے25ہزار روپے فیس کی سفارش کی تھی مگر پارٹی کی اعلیٰ قیادت نے فیس فی کس50ہزار روپے مقرر کی ہے، الیکشن لڑنے کے خواہشمند امیدواروں کو درخواست فارم میں سوشل میڈیا ہینڈل کے ساتھ دیگر معلومات بھی دینا ہوگاتاکہ پارٹی کو امیدوار کے پس منظر کی جانچ کرنے میں مدد مل سکے۔

 انہوں نے کہا کہ پردیش الیکشن کمیٹی کا ستمبر کے پہلے ہفتہ میں اجلاس منعقد ہوگا اور موصول تمام درخواستوں کی تنقیح کرے گی اور پارٹی کی مرکزی قیادت کو سفارشات پیش کرے گی۔

گوڑ نے کہا کہ گذشتہ2 اسمبلی انتخابات (2014اور2018) میں پارٹی نے درخواست گزاروں کیلئے کوئی فیس مقرر نہیں کی تھی تاہم پارٹی2009 میں پارٹی ٹکٹ کے حصول کے خواہشمند سے 10ہزار روپے بطور فیس وصول کی گئی تھی۔

 انہوں نے اس امید کا اظہار کیا کہ ”اپلائی فیس“ مقرر کرنے سے صرف سنجیدہ امیدوار ہی درخواستیں داخل کرنے کیلئے آگے آئیں گے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *