طلاب المصطفی خود کو میڈیا اور سوشل میڈیا کے میدان میں مضبوط بنائیں.
آیت اللہ عباسی، رئیس جامعه المصطفی،
قم 25 دسبمر (سید ضیاء حسین جعفری صدائے حسینی کی رپورٹ) طلاب المصطفی کی ذمہ داری ہے کہ وہ میڈیا اور سوشل میڈیا کے میدان میں اپنی مہارتیں مکمل کریں اور خود کو مضبوط بنائیں تاکہ ان مواقع سے بہترین انداز میں استفادہ کیا جا سکے۔
آیت اللہ عباسی، رئیس جامعه المصطفی، نے مجتمع آموزش عالی فقہ کے طلاب کے سامنے خطاب کرتے ہوئے کہا کہ میڈیا کی زندگی پر گہری اثراندازی کے پیش نظر رہبر معظم کا نظریہ یہ ہے کہ “سوشل میڈیا درحقیقت حقیقی دنیا ہے”۔ دنیا کے لوگ روزانہ 6 سے 7 گھنٹے اس میں صرف کرتے ہیں، جو مبلغین کے لیے ایک بڑا موقع اور چیلنج دونوں ہے۔
انہوں نے کہا کہ پہلے وقتوں میں ممالک پر قبضہ فوجی طاقت کے ذریعے کیا جاتا تھا، لیکن آج کے دور میں میڈیا اور سوشل میڈیا کے ذریعے ذہنوں میں اثر ڈال کر حقائق کو مسخ کیا جا رہا ہے۔
رئیس جامعه المصطفی نے وضاحت کی کہ غزہ اور لبنان میں ہونے والے مظالم کو میڈیا کے ذریعے اسرائیل کے حق میں اور دفاعی اقدام کے طور پر پیش کیا جاتا ہے، حالانکہ یہ سراسر ظلم و بربریت ہے۔
انہوں نے طلاب المصطفی پر زور دیا کہ وہ اپنے میڈیا کے ہنر کو بہتر بنائیں اور اسے اسلام کے حقیقی پیغام کو پھیلانے کے لیے استعمال کریں۔
آیت اللہ عباسی نے کہا کہ دوسری جنگ عظیم کے بعد استعماری طاقتوں نے اپنے مقاصد کے حصول کے لیے بین الاقوامی ادارے قائم کیے۔ حتیٰ کہ اگر کوئی ادارہ اسرائیل کو مجرم قرار دے بھی دے تو مغربی دنیا اور امریکہ اس فیصلے کو نہیں مانتے۔
انہوں نے مزید کہا کہ المصطفی کا مقصد سچے اسلامی گفتمان کو دنیا بھر میں عام کرنا ہے۔ روس کو مغرب کا عسکری حریف، چین کو اقتصادی حریف، اور انقلابِ اسلامی ایران کو ثقافتی حریف سمجھا جاتا ہے۔
آخر میں انہوں نے کہا کہ المصطفی مادی مفادات کا خواہاں نہیں بلکہ ایک الہیٰ گفتمان کا سپاہی ہے۔ میڈیا اور سوشل میڈیا کے محدود ذرائع کو بھی موثر طریقے سے استعمال کرتے ہوئے اسلامی تعلیمات کو دنیا بھر میں پہنچانا ضروری ہے۔