حیدرآباد: حیدرآباد پبلک اسکول کے صد سالہ جشن کے سلسلے کی ایک کڑی کے طور پر ایک خصوصی تقریب میں کافی ٹیبل بک فلائٹ آف دی ایگل (شاہین کی پرواز) کی رسم رونمائی عمل میں آئی۔ 24 دسمبر کو منعقدہ اس تقریب میں مائیکرو سافٹ کے سی ای او مسٹر ستیہ نادیلا، اڈوب کے سی ای او شنتانو نارائن نے مہمانان خصوصی کی حیثیت سے شرکت کی۔ یہ دونوں ہی حیدرآباد پبلک اسکول کے سابق طالبعلم رہ چکے ہیں۔
اس کتاب میں ایچ پی ایس کے 100 سالہ تعلیمی ثقافتی ورثہ اور اس کے سماج پر اثرات کو پیش کیا گیا ہے۔ نواب ابو الفیض خان کے مطابق ایچ پی ایس کا 1923 میں جاگیر دار کالج کے طور پر آغاز ہوا تھا۔ جو ہندوستان کے باوقار تعلیمی اداروں میں شمار ہوتا رہا ہے۔ فلائٹ آف ایگل میں آزادی سے پہلے اور بعدکے دور کا احاطہ کیا گیا جس میں ایچ پی ایس کے سنگ میل، اعلی اقدار، روایات اور 100 سال کے دوران اسکول کی ترقی کو بہت ہی خوبی کے ساتھ پیش کیا گیا۔
سابق طلبہ، ٹیچرس، اسٹاف سے انٹرویوز اور ریسرچ پر مبنی اس کتاب میں تاریخی واقعات اور کچھ شخصی واقعات شامل ہے۔ اس میں صرف ماضی کو بیان نہیں کیا بلکہ مستقبل نسب العین کو بھی پیش کیا گیا ہے۔ کتاب کے چیف ایڈیٹر کشور کرشنا مورتی کے بموجب وہ ایک ایسی کتاب پیش کرنا چاہتے تھے کہ جس میں حیدرآباد پبلک اسکول کی ناقابل یقین تاریخی پس منظر کو پیش کیا جاسکے بلکہ ان افراد کو بھی تہنیت کی جاسکے جنہوں نے اس کامیابی میں اپنا رول ادا کیا۔
شاہین کی پرواز میں شامل واقعات اور تصاویر اسکول کی اسپرکٹ اور نسل در نسل طلبہ پر اس کے اثرات کی عکاسی کرتے ہوئے نواب ابو الفیض خان اور چندر شیکھر ریڈی کندور اس کافی ٹیبل بک کے سب کمیٹی کے معاون صدور ہیں جبکہ پرانو پنگل کریٹیو ہیڈ ریسرچر انیش پینٹی ہیڈ ڈزائنر اور الوک یپوری اس کے سرکردہ مصنف ہیں۔ تقریب رسم رونمائی میں مسٹر ستیہ نادیلا اور مسٹر شنتانو نارائن کو تہنیت پیش کی گئی۔ ان کے علاوہ ایچ پی ایس سوسائیٹی کے چیرمین جی نوریا اور اسکول کی پرنسپل سکند بالی موجود تھے۔