بی آرایس حکومت نے کے سی آر کٹ اسکیم شروع کی تھی۔کانگریس حکومت نے کے سی آرکٹ اسکیم کو بھی برخاست کردیا

*ریونت ریڈی حکومت نے خواتین کو دھوکہ دیا*
*ماقبل انتخابات عوام سے کئے گئے وعدوں کی تکمیل کاپرزور مطالبہ*
*خواتین کو ماہانہ 2500روپئے وظیفہ دیاجائے۔لڑکیوں کو اسکوٹی فراہم کی جائے*
*ایک تولہ سونے کا کیاہوا؟کسانوں کو نظرانداز کرنے پر تباہی ہوگی*
*کالیشورم پیکیج19کے کام فی الفور شروع کئے جائیں۔میدک میں کے کویتاکی پریس کانفرنس*

حیدرآباد۔: رکن قانون سازکونسل بی آرایس کلواکنٹلہ کویتا نے کانگریس حکومت اور چیف منسٹر ریونت ریڈی پر شدید تنقید کی اور کہاکہ کانگریس پارٹی نے خواتین کو دھوکہ دیاہے۔ریاست میں خواتین کے مسائل کو متواتر نظر انداز کیاجارہاہے۔کویتا نے خواتین اور کسانوں کی فلاح وبہبود کے وعدوں کی عدم تکمیل پر اظہار تاسف کیا اور خواتین اور کسانوں کے مسائل کی یکسوئی کےلئے فی الفور عملی اقدامات کا پرزورمطالبہ کیا۔
کے کویتا نے میدک چرچ کا دورہ کیااورمنعقدہ تقریب میںحصہ لیا۔کویتا نے عیسائی برادری سے ملاقات کی۔بعدازاں تلنگانہ بھون میں منعقدہ پریس کانفرنس سے خطاب کیا۔کویتا نے کہاکہ ماقبل انتخابات کانگریس پارٹی نے خواتین سے کئی وعدے کئے تھے۔تاہم اقتدار پر فائز ہونے کے بعد ان وعدوںپر عمل آوری میں ناکام رہی ہے۔رکن قانون ساز کونسل بی آرایس نے مطالبہ کیاکہ ریاست میں ہر خاتون کو وعدے کے مطابق ماہانہ 2500روپئے مالی امداد دی جائے۔18سال سے زائد عمر کی لڑکیوں کو اسکوٹی فراہم کی جائے۔انہوںنے غریب لڑکیوں کی شادی میں ایک تولہ سونا دینے کے وعدے کی عدم تکمیل پر بھی کانگریس حکومت کو شدید ہدف تنقید بنایا۔
کویتا نے ریاست میں کسانوں کو مشکلات پر بھی شدید ناراضگی کا اظہار کیا اورکہاکہ کانگریس حکومت نے رعیتو بھروسہ جیسی اسکیم کو نافذ نہیں کیاہے۔انہوںنے انتباہ دیاکہ کسانوں کے ساتھ کسی بھی قسم کی ناانصافی کو ہرگز برداشت نہیں کیاجائے گا۔انہوںنے واضح کیاکہ زرعی پیداوار کو آج مناسب قیمت حاصل نہیں ہورہی ہے۔کسانوں کے ساتھ امتیاز ناقابل قبول ہے۔کویتا نے کالیشورم پروجیکٹ کے پیکیج 19کے کاموں کو روکنے پر کانگریس حکومت پر شدید تنقید کی اورکہاکہ میدک کے عوام کو نظر انداز کرنا قابل مذمت ہے۔انہوںنے مطالبہ کیاکہ پروجیکٹ کے کام فی الفور شروع کئے جائیں۔
عیسائی برادری کے مسائل پر اظہار خیال کرتے ہوئے کویتا نے میدک کے چرچ کوتلنگانہ کی شان سے تعبیر کیا اور کہاکہ ریاست میں تمام مذاہب کے درمیان یہ ہم آہنگی کی ایک مثال ہے۔ انہوںنے بی آرایس کے دورحکومت میں عیسائی برادری کی ترقی اور فلاح وبہود کےلئے انجام دیئے گئے کاموں کا تذکرہ کیا اور ریاست کی ترقی میں عیسائی برادری کے کردار کی ستائش کی۔کویتا نے عوام کو یقین دلایاکہ بی آرایس پارٹی عوامی مسائل کی یکسوئی کےلئے ہمیشہ پیش پیش رہے گی۔
کویتا نے کہاکہ ریونت ریڈی حکومت نے خواتین کو دھوکہ دیاہے ۔انہوںنے خواتین کے مسائل کی یکسوئی پر عدم توجہ اور وعدوں کی تکمیل میں ناکامی پر کانگریس حکومت کو تنقید کا نشانہ بنایا۔انہوںنے کہاکہ کانگریس حکومت میں تہواروں کے موقع پر جیسے کرسمس تحائف ‘رمضان گفٹس اور بتکماں ساڑیوں کی تقسیم روک دی گئی ہے۔خواتین توقع کررہی تھیں کہ چیف منسٹر ریونت ریڈی جو کہ کرسمس کے موقع پر میدک چرچ کا دورہ کئے ہیں ۔خواتین کےلئے ماہانہ 2500روپئے امداد کا اعلان کریںگے۔ عوام کو اس بات کی بھی امید تھی کہ کلیان لکشمی اور شادی مبارک اسکیم کے تحت ایک تولہ سونے کابھی اعلان کیاجائے گا۔تاہم ریونت ریڈی نے خواتین اور عوام کو مایوس کردیا۔انہوںنے کہاکہ کانگریس حکومت کے ایک سال کی تکمیل ہوچکی ہے ۔ایک بھی خاتون کو ماہانہ 2500روپئے وظیفہ نہیں دیاگیاہے۔اس طرح ریاستی حکومت ہر خاتون کے 30ہزار روپئے واجب الادا ہے۔
انہوںنے کہاکہ حاملہ خواتین کی سہولت اور بھلائی کےلئے بی آرایس حکومت نے کے سی آر کٹ اسکیم شروع کی تھی۔کانگریس حکومت نے کے سی آرکٹ اسکیم کو بھی برخاست کردیاہے جوکہ قابل مذموم حرکت ہے۔انہوںنے کہاکہ سرکاری دواخانوں میں زچگیوں کےلئے بی آرایس دور حکومت میں اقدامات کئے گئے تھے اور حاملہ خواتین کی مختلف ترغیبات کے ذریعہ حوصلہ افزائی کی گئی تھی تاہم آج کانگریس حکومت نے خواتین کو نظر انداز کردیا ۔جس کی وجہ سے غریب خواتین زچگیوں کے لئے خانگی دواخانوں سے رجوع ہونے پر مجبور ہوگئی ہیں۔غریب خاندانوں پر مالی بوجھ عائد ہورہاہے۔
کویتا نے ریاست میں جرائم کی شرح میں 40فیصد اضافہ پر بھی برہمی کا اظہار کیا۔انہوںنے کہاکہ جرائم کی شرح میں اضافہ خواتین کے تئیں حکومت کی عدم توجہی اور لاپرواہی کا عین ثبوت ہے۔انہوںنے کہاکہ کانگریس حکومت نے رعیتو بندھو اسکیم کو روک دیاہے اوروعدہ کے مطابق رعیتو بھروسہ اسکیم بھی نافذ نہیں کررہی ہے۔انہوںنے رعیتو بھروسہ اسکیم کے خصو ص میں شرائط کے اطلاق کےخلاف انتباہ دیا۔انہوںنے کہاکہ اگر مرکزی حکومت کے قواعدپر عمل کیاجاتاہے تو 30فیصد کسانوں کو بھی رعیتو بھروسہ کے تحت امداد نہیں ملے گی۔انہوںنے کہاکہ کسانوں سے ان کی فصلیں بھی نہیں خریدی جارہی ہیں۔دھان پر فی کنٹل 500روپئے بونس کا وعدہ کیاگیاتھاتاہم آج وعدہ کے برخلاف صرف باریک دھان پر بونس کی فراہمی کا اظہار کیاجارہاہے۔باریک دھان پر بھی 500روپئےبونس نہیں دیاجارہاہے۔
کویتا نے حکومت سے استفسار کیاکہ مکئی ‘کپاس‘سویابین اور دیگر فصلوں کی اقل ترین امدادی قیمت میں اضافہ کے وعدہ کا کیاہوا؟انہوںنے کہاکہ کانگریس پارٹی نے بودھن اور میدک میں شوگر فیکٹریز کی کشادگی کا وعدہ کیاتھا تاہم اس سلسلہ میں آج تک کوئی پیشرفت نہیں ہوئی ہے۔انہوںنے واضح کیاکہ کانگریس برسر اقتدار آکر ایک سال گزرچکا ہے تاہم راشن کارڈس بھی جاری نہیں کئے گئے ہیں۔انہوںنے کہاکہ راشن کارڈس کی جلد از جلد اجرائی کےلئے اقداما ت کئے جائیں۔انہوںنے کہاکہ کالیشورم پیکیج 19کے کاموں کی انجام دہی کی صورت میں میدک کو پانی حاصل ہوگا۔انہوںنے کہاکہ کے سی آر سے ناراضگی کے باعث میدک کے عوام کو نقصان نہ پہنچایاجائے۔انہوںنے کہاکہ کے سی آر کے دورحکومت میں میدک ضلع کو کافی ترقی دی گئی۔سنگور کو گوداوری کے پانی سے لبریز کیاگیا۔اس موقع پرسابق رکن اسمبلی پدمادیویندرریڈی ‘ رکن قانون ساز کونسل سبھاش ریڈی ‘یادو ریڈی‘ششی دھر ریڈی‘بھکشا پتی‘راجیو ساگر اور دوسرے موجود تھے۔

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *