کیا ہندوستانی حکومت سیما حیدر کو پاکستان بھیج سکتی ہے؟

پاکستان سے غیر قانونی طور پر ہندوستان آنے والی سیما حیدر ایک بار پھر سرخیوں میں ہیں، اب سوال یہ ہے کہ کیا سیما حیدر کو ہندوستانی  شہریت مل سکتی ہے؟

<div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، گریب</p></div><div class="paragraphs"><p>تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، گریب</p></div>

تصویر بشکریہ سوشل میڈیا، گریب

user

پاکستان سے ہندوستان آنے والی سیما حیدر ایک بار پھر خبروں میں ہے۔ دراصل اس بار سیما حیدر کے خبروں میں آنے کی وجہ یہ ہے کہ وہ حاملہ ہے۔ آپ کو بتاتے چلیں کہ سیما اب پانچویں بار ماں بننے والی ہیں۔ لیکن سوال یہ ہے کہ کیا ایسا کرنے سے سیما حیدر کو ہندوستانی شہریت مل جائے گی؟

سیما حیدر کے پہلے پاکستانی شوہر سے چار بچے ہیں۔ اب وہ اپنے عاشق سچن مینا کے بچے کی ماں بننے والی ہے۔ سیما نے سچن کے ساتھ ایک ویڈیو شیئر کرکے حمل کی خبر کی تصدیق کی ہے۔ اب لوگ سوشل میڈیا پر پوچھ رہے ہیں کہ کیا ایسا کرنے سے سیما حیدر کو ہندوستانی شہریت مل سکتی ہے؟

26 جنوری 1950 کے بعد ہندوستان میں پیدا ہونے والا ہر شخص ہندوستان کا شہری ہے۔ 1 جولائی 1987 کے بعد پیدا ہونے والا کوئی بھی شخص ہندوستان کا شہری سمجھا جائے گا اگر اس کی ماں یا والد اس کی پیدائش کے وقت ہندوستان کے شہری تھے۔

ہم آپ کو بتاتے ہیں کہ اگر کوئی شخص 11 سال سے ہندوستان میں رہ رہا ہے، تو وہ شہریت کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔ سی اے اے میں افغانستان، پاکستان اور بنگلہ دیش کے غیر مسلم لوگوں کے لیے اس حد کو کم کر کے پانچ سال کر دیا گیا ہے۔ شہریت کے لیے درخواست وزارت داخلہ کی ویب سائٹ پر جا کر دی جا سکتی ہے۔ آپ Indiancitizenshiponline.nic.in پر جا کر بھی درخواست دے سکتے ہیں۔

اب سوال یہ ہے کہ کیا سیما حیدر کو ہندوستانی شہریت ملے گی؟ اس کا جواب نہیں ہے۔ دراصل، اگر کسی دوسرے ملک کا کوئی لڑکا یا لڑکی کسی ہندوستانی سے شادی کرتا ہے، تو وہ ہندوستانی شہریت کے لیے درخواست دے سکتا ہے۔ لیکن سیما حیدر غیر قانونی طور پر ہندوستان  آئی تھیں اور اس وقت ضمانت پر باہر ہیں۔ اس لیے سیما حیدر کو ہندوستانی شہریت نہیں مل سکتی۔ تاہم اس معاملے پر سپریم کورٹ کے حکم کے بعد انسانی ہمدردی کی بنیاد پر اور کسی ہندوستانی کے ساتھ شادی کی وجہ سے شہریت دی جاسکتی ہے۔

Follow us: Facebook, Twitter, Google News

قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔




[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *