[]
حیدرآباد: بی آر ایس کے ورکنگ صدر کے ٹی آر نے حکومت کی جانب سے درج کیے گئے مبینہ جعلی کیس کے خلاف ہائی کورٹ سے رجوع کیا ہے۔ انہوں نے فارمولہ ای ریس کے معاملہ میں اینٹی کرپشن بیورو (اے سی بی) کی جانب سے درج کیے گئے کیس کو کالعدم قرار دینے کیلئے کوئیش پٹیشن دائر کی ہے۔
کے ٹی آر کے وکلا نے جسٹس شروان کمار کی بینچ کے سامنے لنچ موشن پٹیشن پیش کی اور لنچ بریک کے بعد سماعت کی درخواست کی۔ تاہم، لنچ موشن کو سنگل بینچ نے مسترد کردیا، جس کے بعد چیف جسٹس کی بینچ کے سامنے یہ پٹیشن داخل کی گئی۔
کانگریس حکومت کی جانب سے مبینہ طور پر فارمولہ ای کار ریس کے معاملہ میں کے ٹی آر کے خلاف کیس درج کیا گیا ہے۔ الزام ہے کہ اس ای کار ریس کے دوران 54.88 کروڑ روپے کا غلط استعمال ہوا۔ میونسپل ایڈمنسٹریشن اینڈ اربن ڈیولپمنٹ کے سیکریٹری دانا کشور نے اے سی بی کو شکایت درج کرائی تھی، جس کے بعد کے ٹی آر کے خلاف ایف آئی آر درج کی گئی۔
ایف آئی آر میں یہ الزام لگایا گیا ہے کہ حکومت کی منظوری یا پیشگی اطلاع کے بغیر 54,88,87,043 روپے برطانیہ کی کمپنی ‘فارمولہ ای آپریشنز لمیٹڈ’ کو حمایت نگر انڈین اوورسیز بینک کے ذریعہ منتقل کیے گئے۔
ایف آئی آر کے مطابق، سابق وزیر کے ٹی آر کو ملزم نمبر 1 (A1)، سینئر آئی اے ایس افسر اروند کمار کو ملزم نمبر 2 (A2)، اور ایچ ایم ڈی اے کے چیف انجینئر بی ایل این ریڈی کو ملزم نمبر 3 (A3) نامزد کیا گیا ہے۔ دیگر افراد کے خلاف بھی الزامات درج کیے گئے ہیں۔
یہ کیس انسداد بدعنوانی ایکٹ کی دفعات 13(1)(اے)، 13(2)، اور سی پی ایکٹ کی دفعات 409، 120 (بی) کے تحت درج کیا گیا ہے۔ شکایت کے مطابق، اگر 10 کروڑ روپے سے زائد کی رقم منتقل کی جائے تو حکومت اور محکمہ مالیات کی منظوری ضروری ہوتی ہے۔
فارمولہ ای ریس کے دسویں سیزن میں اسپانسرز نہ ہونے کی وجہ سے ایچ ایم ڈی اے کے فنڈز استعمال کیے گئے، جس کے نتیجے میں اضافی مالی بوجھ پڑا۔
نظام پیٹ اے سی بی عدالت میں اے سی بی کے حکام نے اس معاملے پر وضاحت پیش کی ہے۔ کیس کی مزید تحقیقات جاری ہیں، اور کے ٹی آر نے عدالت سے انصاف کی درخواست کی ہے۔