[]
نئی دہلی: لوک سبھا میں آج ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ یعنی ’ایک ملک، ایک چناو ‘ کے مسئلہ پر زبردست سرگرمیاں دیکھی گئیں۔ لوک سبھا میں اس بل کی اپوزیشن پارٹیوں کے قائدین نے سخت مخالفت کی لیکن ووٹنگ کے بعد یہ ایوان زیریں میں پیش کیا گیا۔
’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ بل سے متعلق لوک سبھا میں جب ووٹنگ ہوئی تو اس کی حمایت میں 269 اراکین پارلیمنٹ نے ووٹ دیا جبکہ اس کے خلاف 198 اراکین پارلیمنٹ نے ووٹ ڈالے۔ بعد ازاں مرکزی وزیر قانون ارجن رام میگھوال کی گزارش پر بل کو جوائنٹ پارلیمانی کمیٹی (جے پی سی) کو بھیج دیا گیا ہے۔ دراصل مرکزی وزیر داخلہ امت شاہ سے مشورہ کے بعد مرکزی وزیر قانون میگھوال نے لوک سبھا اسپیکر اوم برلا سے ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ بل کو وسیع صلاح و مشورہ کے لیے پارلیمنٹ کی جوائنٹ کمیٹی کے پاس بھیجنے کی گزارش کی تھی۔
اس گزارش کو لوک سبھا اسپیکر کی منظوری مل گئی۔ حالانکہ اس بل کو پاس کرنے کے لیے جو دو تہائی اکثریت چاہیے تھی وہ حکمراں طبقہ کو حاصل نہیں ہوئی۔ لوک سبھا میں اس بل سے متعلق ہوئی ووٹنگ میں مجموعی طور پر 461 وو ڈالے گئے اور اکثریت کے لیے 307 ووٹ چاہیے تھے لیکن اسے 44 ووٹ کم حاصل ہوئے ۔ یہی وجہ ہے کہ کانگریس رکن پارلیمنٹ مانکیم ٹیگور نے ’وَن نیشن، وَن الیکشن‘ کی تجویز کو ناکام قرار دیا۔
” ون نیشن ون الیکشن” بل پارلیمنٹ میں پیش۔ دو تہائی اکثریت حاصل نہیں ہوسکی۔ بل جوائینٹ پارلیمنٹری کمیٹی کو بھیج دیا گیا