راہول گاندھی کا پارلیمنٹ واپسی پر گرمجوشی سے خیرمقدم

[]

نئی دہلی: نااہل قرارپانے کے زائداز 4ماہ بعد کانگریس قائد راہول گاندھی پیر کے دن لوک سبھا لوٹ آئے۔ ہتک عزت کیس میں سزا پر سپریم کورٹ کے روک لگانے کے نتیجہ میں ان کی پارلیمانی رکنیت بحال ہوگئی۔

رکن پارلیمنٹ کی حیثیت سے ان کی واپسی نے مودی حکومت کے خلاف تحریک ِ عدم اعتماد سے قبل اپوزیشن کو تقویت پہنچائی۔ امکان ہے کہ تحریک عدم اعتمادمنگل کو پیش ہوگی۔ راہول گاندھی اپوزیشن انڈیا بلاک کے اہم مقررین میں ہوں گے۔

لوک سبھا کے اعلامیہ میں راہول گاندھی کی رکنیت کی بحالی کا اعلان کیا گیا۔ اس کے فوری بعد راہول گاندھی پارلیمنٹ ہاؤز پہنچ گئے۔انہوں نے دوپہر کے آس پاس پارلیمنٹ میں داخل ہونے سے قبل مجسمہ گاندھی پر پھول چڑھائے۔ پارلیمنٹ کے احاطہ میں وہ اپنی ماں سونیا گاندھی سے بات چیت کرتے دیکھے گئے۔

پارلیمنٹ آمد پر کانگریس اور دیگر اپوزیشن ارکان نے ان کا گرمجوشی سے خیرمقدم کیا۔ مین گیٹ پر جشن کا سماں تھا جہاں مٹھائی تقسیم کی گئی اور سابق صدر اے آئی سی سی کی تائید میں نعرے لگے۔ اے آئی سی سی جنرل سکریٹری تنظیمی امور کے سی وینوگوپال نے کہا کہ جمہوریت کی جیت ہوئی‘ انڈیا کی جیت ہوئی۔

اپوزیشن اتحاد کے کئی قائدین نے راہول گاندھی کی واپسی کا خیرمقدم کیا۔ اکھلیش یادو کی سماج وادی پارٹی کے ایک رکن پارلیمنٹ نے کہا کہ ہم امید کرتے ہیں کہ اترپردیش اسمبلی میں اعظم خان اور ان کے لڑکے عبداللہ اعظم کی رکنیت بھی بحال ہوجائے گی۔

جموں اینڈ کشمیر نیشنل کانفرنس کے سربراہ فاروق عبداللہ نے کہا کہ راہول گاندھی کا ایوان میں واپس آنا بڑی اچھی بات ہے۔ ہم امید کرتے ہیں کہ وہ انڈیا کو مستحکم کریں گے اور ملک کو مسائل سے چھٹکارہ دلانے کی کوشش کریں گے۔ 53 سالہ راہول گاندھی پارلیمنٹ کے ایوان ِ زیریں میں کیرالا کے حلقہ وائیناڈ کی نمائندگی کرتے ہیں۔

اے آئی سی سی ہیڈکوارٹرس میں جشن منایا گیا۔ پارٹی ورکرس رقص کررہے تھے۔ اسی دوران لوک سبھا میں راہول گاندھی کی واپسی کی اہمیت گھٹانے کی کوشش کرتے ہوئے بی جے پی رکن پارلیمنٹ سشیل کمار مودی نے کہا کہ راہول گاندھی بری نہیں ہوئے ہیں۔ معاملہ ابھی بھی گجرات کی عدالت میں زیرالتوا ہے۔

ان کی سزا پر صرف روک لگی ہے۔ وہ پہلے بھی پارلیمنٹ میں موجود تھے۔ ان کی موجودگی سے کانگریس کو کیا فرق پڑا تھا جو الیکشن ہارتی رہی۔ کانگریسیوں کو ان کی واپسی پر زیادہ خوش ہونا نہیں چاہئے۔

آئی اے این ایس کے بموجب سابق صدر کانگریس راہول گاندھی نے پیر کے دن اپنے ایکس ہینڈل(سابقہ ٹویٹر) سے نااہل رکن پارلیمنٹ ہٹاکر رکن پارلیمنٹ لکھ دیا۔

اسی دوران پارٹی ارکان پارلیمنٹ نے ایوان میں نعرے لگاکر ان کا خیرمقدم کیا اور ساتھی ارکان میں مٹھائی تقسیم کی۔ راہول گاندھی پہلے احاطہ ئ پارلیمنٹ میں مہاتما گاندھی کے مجسمہ کی طرف گئے اور بعدازاں پارلیمنٹ بلڈنگ میں داخل ہوئے۔ کانگریس قائد نے نااہل قراردیئے جانے کے بعد 22 اپریل کو اپنا سرکاری بنگلہ بھی خالی کردیا تھا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *