[]
گروگرام: ٹیگری موضع میں اتوار کو منعقدہ مہاپنچایت نے یکم اگست کو ایک مسلم عالم کی ہلاکت کے سلسلہ میں گرفتار شدہ نوجوانوں کی رہائی کا مطالبہ کرتے ہوئے پولیس کو سات دن کی قطعی مہلت دی ہے۔
پنچایت نے سیکٹر 57 سے یہ کہتے ہوئے انجمن مسجد کو ہٹادینے کا مطالبہ کیا کہ اس علاقہ میں ہندو غلبہ میں ہیں۔
انجمن مسجد پر گزشتہ منگل کی صبح ایک ہجوم کے حملہ میں نائب امام محمد سعد قتل ہوگئے تھے۔
گروگرام سے متصل نوح میں کھادی چوک پر وشوا ہندو پریشد کے جلوس پر حملہ کے بعد کیا گیا تھا۔
پنچایت نے معاملہ پر نظر رکھنے کے لئے 101 لوگوں پر مشتمل ایک کمیٹی تشکیل دی ہے۔ پنچایت کا اختتام اس انتباہ کے بعد ہوا کہ اگر نوجوانوں کو رہا نہیں کیا گیا تو ایک ”بڑا فیصلہ“ کیا جائے گا۔
گروگرام میونسپل کارپوریشن کے سبکدوش ہونے والے کونسلر مہیش ڈائما نے کہا کہ مسجد قتل مقدمہ میں دیہات سے گرفتار شدہ نوجوانوں کی رہائی اور غیر جانبدارانہ تحقیق کا مطالبہ کرتے ہوئے کمیٹی پیر کو ڈپٹی کمشنر کو ایک یادداشت پیش کرے گی۔