[]
حیدرآباد: ریاستی وزیر بلدی نظم ونسق کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ عوام کو بہترین بنیادی سہولتوں کی فراہمی کیلئے محکمہ بلدی نظم ونسق نے دس سالہ رپورٹ تیار کی ہے۔
آج اس دس سالہ رپورٹ کو جاری کرنے کے بعد خطاب کرتے ہوئے انہوں نے کہا کہ جوابدہی کے احساس کو اختیار کرتے ہوئے جامع رپورٹ تیار کی گئی ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ 2014 سے ہر سال محکمہ بلدی نظم ونسق کی جانب سے شہری ترقیات کے موضوع پر سالانہ رپورٹ جاری کی جارہی ہے۔
انہوں نے کہا کہ اس دس سالہ رپورٹ میں 2014 سے مختلف بلدیات میں درج ترقی کے اعداد وشمار شامل کئے گئے ہیں انہوں نے کہا کہ محکمہ بلدی نظم ونسق کی بہترین کارکردگی کا اس بات سے اندازہ لگایا جاسکتا ہے کہ مرکزی حکومت نے اب تک ریاست کے26بلدیات کو ایوارڈس سے نوازا ہے۔
حکومت تلنگانہ کی جانب سے گذشتہ9سالوں کے دوران محکمہ بلدی نظم ونسق کے تحت1.21 لاکھ روپے خرچ کئے گئے جو اُس سے پہلے کے دس سالوں سے462 فیصد زیادہ ہے۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ مرکزی حکومت نے ریاست کو دستور کے مطابق دئیے جانے والے فنڈس کے علاوہ ایک نیا پیسہ اضافی طور پر جاری نہیں کیا۔
ہر شعبہ میں بی آر ایس حکومت نے سابق کے مقابلہ میں چار گنا زیادہ رقومات خرچ کی۔ اس لئے بنیادی سہولتوں کی فراہمی میں زبردست فروغ حاصل ہوا۔ انہوں نے کہا کہ حکومت نے ریاست کے ساتھ ساتھ شہر حیدرآباد کی ترقی پر بھی خصوصی توجہ مرکوز کی گئی ہے۔ اب تک35فلائی اوورس کی تعمیر مکمل کرلی گئی۔
شہر کو سیلاب سے محفوظ رکھنے کیلئے ضروری اقدامات کئے جارہے ہیں۔ تالابوں کی تعمیر اور تزئین نو کے کام جاری ہے۔ سابق میں 150 کالونیوں کے زیر آب آجانے کا خدشہ لاحق تھا۔ ایس این ڈی پی پراجکٹ کے ذریعہ اس خطرہ پر قابو پالیا گیا۔ حیدرآباد کے اطراف بلدیات میں 238 کروڑ روپے سے 19ترقیاتی کام انجام دئیے گئے۔
جن میں 7کام تکمیلی مراحل میں پہنچ چکے ہیں۔ ماباقی کاموں کو جلد از جلد مکمل کرلیا جائے گا۔ کے ٹی راما راؤ نے کہا کہ حکومت 2050 تک شہر حیدرآباد کو پینے کے پانی کے مسئلہ سے پاک بنانے کا منصوبہ رکھتی ہے۔