[]
گوہاٹی: تریپورہ کے ضلع سپاہی جالہ سے متصل وشال گھر سب ڈویژن میں آج صورتحال اس وقت کشیدہ ہوگئی، جب باہر کے کچھ لوگوں نے مسلم اسکول کے ایک طالب علم پر بے رحمی کے ساتھ حملہ کردیا۔
یہ واقعہ اس وقت پیش آیا، جب اس طالب علم نے مسلم لڑکیوں کو حجاب کے ساتھ اسکول میں داخل ہونے سے روکنے پر احتجاج کیا تھا۔ اِس واقعہ کے ساتھ ہی مقامی لوگوں میں برہمی پھیل گئی، جس کے بعد انہوں نے احتجاج کرتے ہوئے سڑکیں مسدود کردیں۔
انہوں نے الزام عائد کیا کہ ایک دسویں جماعت کے طالب علم کو اسکول سے کھینچ کر باہر لایا گیا اور اسکول کے سامنے ہی اس کے ساتھ مارپیٹ کی گئی، جبکہ اسکول کا کوئی ٹیچر بشمول ہیڈماسٹر بھی اس کے بچاؤ کے لئے آگے نہیں آئے۔ اِس واقعہ پر ردِعمل ظاہر کرتے ہوئے سرکاری امدادی کرائی مورہ اسکول کے ہیڈ ماسٹر پریہ توش نندی نے کہا کہ ایک ہفتہ قبل سابق طلبہ کے ایک گروپ نے جو وشواہندوپریشد سے وابستہ ہے، ان سے ملاقات کی تھی۔
انہوں نے احاطہ اسکول میں مسلم لڑکیوں کے حجاب پہننے پر اعتراض کیا تھا اور ان سے درخواست کی تھی کہ حجاب پر پابندی لگائی جائے کیونکہ یہ مصرحہ سرکاری یونیفارم سے مطابقت نہیں رکھتا۔
پریہ توش نندی نے اگرچہ طالبات کو حجاب نہ پہننے کی زبانی ہدایت دی تھی، تاہم انہیں یہ بات معلوم تھی کہ متعلقہ محکمہ کی طرف سے اِس سلسلہ میں واضح احکام موجود نہیں ہیں۔ اسی دوران ملی جلی آبادی رکھنے والے علاقہ میں اِس واقعہ کے بعد کشیدگی برقرار ہے، اس کے بعد بھاری پولیس فورس تعینات کردی گئی ہے۔ حکام صورتحال پر قریبی نظر رکھے ہوئے ہیں اور علاقہ میں امن کی بحالی کے لئے کوششوں میں مصروف ہیں۔