اسرائیلی فوج، مغربی کنارہ سے واپس، جنین رفیوجی کیمپ میں جابجا تباہی

[]

جنین رفیوجی کیمپ (مغربی کنارہ): اسرائیل نے چہارشنبہ کے دن مغربی کنارہ کے عسکریت پسندوں کے گڑھ سے اپنی فوج واپس لے لی لیکن خبردار کیا کہ مقبوضہ علاقہ میں تقریباً 20 برس میں اس کے انتہائی شدید فوجی آپریشن کو دُہرایا جاسکتا ہے۔

2 دن کے دھاوؤں میں 12فلسطینی جاں بحق اور ایک اسرائیلی فوجی ہلاک ہوا۔ جنین پناہ گزیں کیمپ کے مکین اپنے گھروں سے باہر نکل آئے۔ انہیں جابجا ملبہ دکھائی دیا۔ دکانداروں اور بلڈوزرس نے ملبہ ہٹانا شروع کردیا۔ لڑائی شروع ہونے کے بعد فرار ہزاروں افراد واپس آنے لگے ہیں۔

پناہ گزیں کیمپ میں رہنے والے ایک 33 سالہ شخص نے کہا کہ وہ اور اس کی فیملی چہارشنبہ کو لوٹے۔ انہیں ہر طرف تباہی دکھائی دی۔ اس نے کہا کہ سڑکیں تباہ ہوگئیں‘ کئی مکانوں کو نقصان پہنچا‘ کھڑکیوں کے شیشے جابجا بکھرے پڑے ہیں۔

اس نے کہا کہ میرے مکان کو کوئی نقصان نہیں پہنچا لیکن آبی‘ برقی اور انٹرنیٹ سروس درہم برہم ہوچکی ہے۔ فوج نے دعویٰ کیا کہ اس نے اپنے آپریشن میں عسکریت پسند گروپس کو بھاری نقصان پہنچایا۔ فوج کی واپسی سے قبل اسرائیلی وزیراعظم بن یامین نتن یاہو نے عہد کیا کہ ضرورت پڑنے پر ایسے آپریشن پھر کئے جائیں گے۔

انہوں نے جنین کے مضافات میں ایک فوجی چوکی کے دورہ میں یہ بات کہی۔ انہو ں نے کہا کہ ہم دہشت گردی کا جہاں بھی وہ دکھائی دے‘خاتمہ کردیں گے۔ فلسطینی محکمہ صحت کے عہدیداروں نے زخمیوں کی تعداد 140 سے زائد بتائی ہے۔ زیادہ تر زخمیوں کے سر اور سینہ میں گولیاں لگی ہیں۔ اسرائیلی فوج نے صرف عسکریت پسندوں کو ہلاک کرنے کا دعویٰ کیا لیکن تفصیل نہیں بتائی۔

اس نے کہا کہ ہم نے ہزاروں ہتھیار اور نقد رقم ضبط کی۔ عسکریت پسندوں کے خفیہ ٹھکانوں اور شہری علاقوں میں ایک جیسے ہتھیار پائے گئے۔ اسرائیلی فوج نے یہ بھی کہا کہ ایک مسجد کے نیچے اسلحہ پایا گیا۔ اسرائیلی فوج کی واپسی سے چند گھنٹے قبل حماس کے ایک عسکریت پسند نے پرہجوم تل ابیب بس اسٹاپ میں اپنی کار گھسادی اور لوگوں کو چاقو مارنے لگا۔ اس نے 8 افراد بشمول ایک حاملہ عورت کو زخمی کردیا۔

کہا جاتا ہے کہ اس عورت کا بچہ ضائع ہوگیا۔ حملہ آور کو قریب میں کھڑے ایک مسلح شخص نے ہلاک کردیا۔ حماس کا کہنا ہے کہ یہ حملہ اسرائیلی کارروائی کا انتقام تھا۔ چہارشنبہ کی صبح حماس کے زیراقتدار غزہ سے عسکریت پسندوں نے اسرائیل کی طرف 5 راکٹ فائر کئے جسے اسرائیلیوں نے ناکارہ کردیا۔

اسرائیل نے 1967 کی مشرق ِ وسطیٰ کی جنگ میں مغربی کنارہ‘ مشرقی یروشلم اور غزہ پٹی پر قبضہ کرلیا۔ فلسطینی چاہتے ہیں کہ یہ علاقہ ان کی مستقبل کی آزاد ریاست کا حصہ بنے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *