آسام میں ہندو تنظیم نے مشنری اسکولوں کے خلاف شروع کی پوسٹر مہم، مذہبی علامات کو ہٹانے کا الٹی میٹم

[]

دوسری جانب ’آسام کرسچن فورم‘ کے اراکین نے ان پوسٹرس پر کسی طرح کا رد عمل ظاہر کرنے سے انکار کر دیا ہے۔ ان کا کہنا ہے کہ جہاں پر مشنری اسکولوں کو نشانہ بنایا گیا ہے وہاں پر آسام کے ڈی سی پی اور ان اضلاع کے پولیس سربراہان سے مناسب کارروائی کرنے کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ ایک دیگر رکن نے کہا کہ ’’ہمارے اداروں نے ہمیشہ پرامن ماحول کو برقرار رکھتے ہوئے تمام مذاہب اور ثقافتوں کے افراد کا احترام کیا ہے اور ان کو جگہ دی ہے۔ اگر تبدیلی مذہب ہمارا مقصد ہوتا تو اب تک کم از کم آدھا آسام عیسائی ہو گیا ہوتا۔‘‘

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *