کسان تحریک: گروگرام سے کسانوں نے کیا ’دہلی کوچ‘، سینکڑوں مظاہرین کو پولیس نے حراست میں لیا

[]

کچھ سال قبل ہریانہ حکومت نے مانیسر علاقہ کے کئی گاؤں کے سینکڑوں کسانوں کی 1800 ایکڑ سے زیادہ زرعی اراضی کو لے لیا تھا۔ تب سے وہ زیادہ معاوضہ کے مطالبہ کو لے کر ہریانہ حکومت کے ساتھ جدوجہد کر رہے ہیں۔ مانیسر علاقہ کے انہی کسانوں نے پنجاب و ہریانہ سرحد پر تحریک کر رہے کسانوں کی حمایت میں آج دہلی مارچ کی کوشش کی۔ کسان لیڈر چودھری سنتوکھ سنگھ نے کہا کہ ’’ہم اپنے مطالبات کو لے کر قومی راجدھانی دہلی کی طرف پرامن مارچ کر رہے تھے، لیکن ہمیں لگتا ہے کہ حکومت خوفزدہ ہے۔ حکومت ناجائز طریقے سے کسانوں کی زمین اونے پونے قیمت پر چھین رہی ہے۔‘‘ انھوں نے یہ بھی دعویٰ کیا کہ سنیوکت کسان مورچہ سے جڑی مختلف زرعی تنظیموں نے ان کے مطالبات کی حمایت کرنے کا وعدہ کیا ہے۔ اس لیے ہم نے ایس کے ایم کی تحریک کو حمایت دینے کا فیصلہ کیا ہے۔

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *