[]
اس تجویز کے مطابق انتخابی کمیشن نے مغربی بنگال کے لیے 920 سی اے پی ایف اہلکاروں کا مطالبہ کیا ہے۔ علاوہ ازیں دفعہ 370 ہٹنے کے بعد پہلی بار جموں و کشمیر میں انتخاب ہونے جا رہا ہے۔ اس ریاست کے لیے انتخابی کمیشن نے 635 اضافی سی اے پی ایف اہلکاروں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا ہے۔ ان ریاستوں کے علاوہ چھتیس گڑھ کے لیے 360، بہار میں 295، اتر پردیش کے لیے 252، آندھرا پردیش، جھارکھنڈ اور پنجاب کے لیے 250، گجرات، منی پور، راجستھان اور تمل ناڈو میں 200، اڈیشہ میں 175، آسام اور تلنگانہ میں 160، مہاراشٹر میں 150، مدھیہ پردیش میں 113، تریپورہ میں 100، ہریانہ میں 95، اروناچل پردیش میں 75، کرناٹک-دہلی-اتراکھنڈ میں 70، کیرالہ میں 66، لداخ میں 57، ہماچل پردیش میں 55، ناگالینڈ میں 48، میگھالیہ میں 45، سکم میں 17، میزورم میں 15، دادرہ اور نگر حویلی میں 14، گوا میں 12، چنڈی گڑھ میں 11، پڈوچیری میں 10، انڈمان-نکوبار میں 5 اور لکشدیپ میں 3 سی اے پی ایف کمپنیوں کی تعیناتی کا مطالبہ کیا گیا ہے۔ حالانکہ وزارت داخلہ اس معاملے میں یہ دیکھتے ہوئے فیصلہ لے گا کہ سی اے پی ایف اتنی بڑی تعداد میں دستیاب ہیں یا نہیں۔