ایران میں اسلامی انقلاب کی 45 ویں سالگرہ

[]

تہران: ایران نے اتوار کے دن 1979ء کے اسلامی انقلاب کی 45 ویں سالگرہ منائی۔ یہ سالگرہ غزہ پٹی میں حماس کے ساتھ اسرائیل کی جاریہ جنگ پر مشرقِ وسطیٰ میں بڑھتی کشیدگی کے بیچ منائی گئی۔

ہزاروں ایرانی سڑکوں اور چوراہوں پر نکل آئے۔ سڑکوں اور چوراہوں کو پرچموں‘غباروں اور بیانرس سے سجایاگیاتھا جن پر انقلابی اور مذہبی نعرے درج تھے۔ تہران میں ہجوم نے ایرانی پرچم لہرایا اور نعرے لگائے۔ انہوں نے جو پلے کارڈس تھام رکھے تھے ان پر روایتی انداز میں ”مرگ امریکہ“ اور ”مرگ اسرائیل“ یعنی امریکہ مردہ باد اور اسرائیل مردہ باد لکھاتھا۔

بعض ایرانیوں نے امریکہ اور اسرائیل کے پرچم نذرآتش کئے۔ موافق حکومت ریالیوں میں اس کا رواج رہا ہے۔ ملک بھر میں بڑے شہروں میں سیکیوریٹی کا زبردست انتظام کیاگیاتھا۔ ایک ماہ قبل انتہاپسند اسلامک اسٹیٹ/داعش نے وسطی ایرانی شہر کرمان میں ہلاکت خیزحملہ میں کم ازکم 95افراد کو ہلاک کردیاتھا۔

یہ حملہ ممتاز ایرانی جنرل قاسم سلیمانی کی برسی کے موقع پر ہواتھا جنہیں امریکہ نے بغداد میں 2020ء میں ڈرون حملہ میں ہلاک کردیاتھا۔ ایران نے اس حملہ کیلئے امریکہ اور اسرائیل کو مورد الزام ٹہرایا۔ غزہ پٹی میں اسرائیل کی جنگ جاری ہے۔ اسلامی جمہوریہ ایران نے عراق اور شام میں حملے کئے۔

اس نے بعدازاں نیوکلیئراسلحہ سے لیس پاکستان کے اندر مبینہ ایران دشمن سنی عسکریت پسند گروپ جیش العدل کو نشانہ بنایا۔ پاکستان نے اپنے انداز میں اس کا جواب دیا جس سے خطہ کشیدگی مزید بڑھ گئی۔ جنوری میں ایک ڈرون حملہ میں اردن میں تین امریکی فوجی مارے گئے۔

ایران میں اسلامی انقلاب محمدرضا شاہ پہلوی کی حکومت کے خلاف بے چینی پھیل جانے سے شروع ہواتھا۔ کینسر کے مرض میں مبتلا رضا شاہ پہلوی جنوری1979ء میں ایران سے فرارہوگیاتھا۔ بعدازاں آیت اللہ روح اللہ خمینی جلاوطنی سے لوٹ آئے تھے اور رضاشاہ پہلوی کی حکومت 11 فروری1979ء کو گرگئی تھی۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *