[]
سوال:- کیا خواتین ایسی جگہ پر جہاں نماز کا اہتمام کیا جاتا ہے ، وہاں بیٹھ سکتی ہیں ، جب کہ وہ ناپاکی کی حالت میں ہوں ؟ (عائشہ ناز، معین آباد)
جواب:- عام حالات میں خواتین جہاں پر نماز ادا کرتی ہوں یا جس جگہ کو انہوں نے نماز کی ادائیگی کے لئے مخصوص کررکھا ہے ، وہاں پر نماز کے اوقات میں بیٹھنا نہ صرف جائز ؛ بلکہ مستحب ہے ،
فقہاء نے لکھا ہے کہ حائضہ عورت کے لئے بہتر ہے کہ ہر نماز کے لئے وضو کرے اور جتنا وقت اس کے نماز ادا کرنے میں لگتا تھا ، اتنی دیر مصلّٰی پر بیٹھ کر ’’ سبحان اللہ ، الحمد للہ ، لا إلہ إلا اللہ ، واللہ اکبر ‘‘ پڑھتی رہے :
’’ ویستحب أن تتوضأ لکل صلاۃ وتقعد علی مصلاہا ، تسبح وتہلل وتکبر بقدر أداء ہا ‘‘ (رد المحتار: ۱/۴۸۴)
یہ تو آپ کے سوال کا ایک پہلو ہے ، اور اگر آپ کا مقصد یہ جاننا ہو کہ عام حالات میں جہاں نماز پڑھی جاتی ہے ، کیا اس کی حیثیت مسجد کی ہے اور کیا حالت ناپاکی میں وہاں بیٹھنا جائز ہے ؟
تو اس سلسلہ میں عرض ہے کہ گھر میں جو جگہ نماز کے لئے استعمال ہو ، جس کو اصطلاح میں ’’مسجد بیت ‘‘بھی کہتے ہیں ، اس کی حیثیت مسجدِ شرعی کی نہیں ہوتی ،
اور وہاں بہ حالت ناپاکی بیٹھنا بھی جائز ہے ، اگر جائز نہ ہوتا تو اس حالت میں فقہاء نے وہاں بیٹھ کر تسبیح پڑھنے کی تلقین نہ کی ہوتی ؛ اس لئے بہ حالتِ ناپاکی وہاں یوں بھی بیٹھنے میں کوئی حرج نہیں ۔