[]
نئی دہلی: منی پور سے مہاراشٹر تک اپنی بھارت جوڑو نیا ئے یاترا پر رواں دواں کانگریس کے لیڈر راہل گاندھی نے جمعہ کو کہا کہ وہ روزانہ 100 کلومیٹر کا فاصلہ طے کر رہے ہیں اور اس یاترا کے دوران وہ انصاف کے پانچ ستونوں پر عوام کے مسائل سن رہے ہیں۔
مسٹر گاندھی نے آج ایک فیس بک پوسٹ میں کہا ‘ہمارا روزانہ سفر تقریباً 100 کلومیٹر کا فاصلہ طے کرہے ، اس دوران لاکھوں لوگ جڑتے ہیں، ملتے ہیں، بات کرتے ہیں اور ان کے مسائل جان کر پانچ جسٹس کی اہمیت کو اجاگر کرتے ہیں۔
جیسے ہی یاترا رہائشی علاقوں سے گزرتی ہے، کئی متوسط طبقے کے خاندانوں سے ملنے کا موقع ملتا ہے ان کے سامنے جو سب سے پیچیدہ مسئلہ ہے ، وہ مہنگائی سے نبرد آزما ہیں۔ اس کے علاوہ حکومت نے جی ایس ٹی اور دیگر ٹیکسوں کے ذریعے ملک کی گرتی ہوئی معیشت کو سنبھالنے کا بوجھ بھی انہی کے کندھوں پر ڈال دیا ہے۔”
انہوں نے کہا “دیہی علاقوں اور بستیوں میں سفر کرتے ہوئے کوئی بھی دیکھ سکتا ہے کہ کس طرح وہاں سے آنے والے کسان، مزدور اور دستی کام کرنے والے آگے بڑھنے اور اپنی زندگی کا معیار بلند کرنے کے ہر ذرائع سے محروم ہیں۔ ہزاروں نوجوان سڑکوں پر نکل رہے ہیں اور مارچ کا ساتھ دے رہے ہیں، کیونکہ انہیں روزگار کی ضرورت ہے اور آواز اٹھانے کا یہی واحد راستہ ہے۔ “خواتین اور پسماندہ افراد کی شرکت کو معاشرے سے دور کر دیا گیا ہے۔”
پانچ جسٹس کے بارے میں بات کرتے ہوئے مسٹر گاندھی نے کہا “کسان کا انصاف، مزدور کا انصاف، نوجوانوں کا انصاف، خواتین کا انصاف اور اشتراک کا انصاف، یہ پانچ جسٹس ہر ایک کے سماجی، معاشی اور سیاسی حقوق کی بنیاد بنیں گے۔ ہم ایک ایسا نظام بنائیں گے جہاں ناانصافی کی کوئی جگہ نہیں ہوگی، انصاف آپ کی دہلیز پر پہنچے گا۔