[]
دراصل مودی سر نیم (کنیت) کو لے کر کیے گئے تبصرہ کے سبب راہل گاندھی کے خلاف ہتک عزتی کا معاملہ درج کیا گیا تھا۔ اس معاملے میں گجرات کی عدالت نے راہل گاندھی کو قصوروار ٹھہراتے ہوئے 2 سال جیل کی سزا سنائی تھی۔ سزا سنائے جانے کے بعد راہل گاندھی کو پارلیمانی رکنیت منسوخ کر دی گئی۔ اس فیصلے کے خلاف راہل گاندھی نے سپریم کورٹ کا رخ کیا جہاں انھیں راحت ملی اور قصوروار ٹھہرائے جانے پر روک لگا دی گئی۔ بعد ازاں لوک سبھا سکریٹری نے راہل گاندھی کی پارلیمانی رکنیت بحال کرنے کا نوٹیفکیشن جاری کر دیا تھا۔ لوک سبھا سکریٹریٹ کے اسی نوٹیفکیشن کے خلاف لکھنؤ کے وکیل اشوک پانڈے نے سپریم کورٹ میں عرضی داخل کی تھی۔