[]
منگلورو: دائیں بازو گروپ کے کارکن مبینہ طور پر ایک دکان میں گھس گئے تاکہ مسلم برادری کے ایک شخص کو مارپیٹ کرسکیں۔
انہوں نے الزام لگایا کہ یہ شخص دکان پر آنے والی ہندو لڑکیوں اور خواتین کے فون نمبر حاصل کرتا تھا اور انہیں ویڈیو کال کرتا تھا بعدازاں ان کی تصاویر استعمال کرتے ہوئے انہیں بلیک میل کرتا تھا۔
انہوں نے دعویٰ کیا کہ اِن لوگوں نے اس شخص کے موبائل فون پر ایسے ویڈیو اور تصاویر دیکھی ہیں۔
ہندوتوا گروپ کے ارکان نے کہا کہ یہ اخلاقی پولیسنگ کا کیس نہیں ہے کیونکہ پولیس فوری جائے واقعہ پر پہنچ گئی اور اس شخص سے پوچھ تاچھ کی گئی۔
ڈی سی پی راجیو نے بتایا کہ کارکنوں کو بھی پوچھ تاچھ کیلئے پولیس اسٹیشن لے جایا گیا۔