[]
حیدرآباد: تلنگانہ کے چیف منسٹر اے ریونت ریڈی نے عہدیداروں کو گریٹر حیدرآباد کے اطراف ریجنل رنگ روڈ (آر آر آر) کی تعمیر سے مربوط کاموں میں تیزی لاتے ہوئے حصول اراضیات کے عمل کو اندرون 3ماہ مکمل کرنے کی ہدایت دی۔
چیف منسٹر جو سردست سوئزرلینڈ کے شہر ڈاؤس میں جاری ورلڈ اکنامک فورم سمٹ میں شریک ہیں، نے عہدیداروں سے کہا کہ وہ آر آر آر کے ڈیولپمنٹ میں حائل رکاوٹوں کو دور کریں۔
آر آر آر کے لئے حصول اراضیات کا عمل زیر التواء ہے۔ آوٹر رنگ روڈ (او آر آر) کی دوسری سمت علاقائی (ریجنل رنگ روڈ تعمیر کی جائے گی۔ بھارت مالا پری یوجنا کے تحت پہلے مرحلہ میں آر آر آر کے شمال سے 158.645 کیلو میٹر طویل سڑک کی تعمیر کی منظوری دی گئی ہے۔
اس کے لئے حکومت تلنگانہ کو حصول اراضیات کی 50 فیصد اخراجات برداشت کرنا ہوگا۔ پہلے مرحلہ کے تحت آر آر آر پروجیکٹ کیلئے1935.35 ہیکٹر اراضی کا حصول ضروری ہے مگر اب تک1459.25 ہیکٹر اراضی حاصل کی جاچکی ہے۔ پیشرو حکومت کے عدم تعاون کے طریقہ کی وجہ سے گزشتہ9ماہ کے دوران اس پروجیکٹ میں پیش رفت نہیں ہوسکی۔
دفتر چیف منسٹر (سی ایم او) کے مطابق، اس سلسلہ میں نیشنل ہائی ویز اتھاریٹی آف انڈیا نے حائل رکاوٹوں کو برخاست کرانے کیلئے کوئی سعی نہیں کی ہے جس کی وجہ سے یہ پروجیکٹ تعطل کا شکار ہوگیا ہے۔ ریاست میں کانگریس کی عوامی حکومت کی تشکیل کے بعد آر آر آر پروجیکٹ پر بھر پور توجہ مرکوز کی جاچکی ہے۔
انڈسٹریل کو تیزی سے فروغ دینے کیلئے حکومت، تلنگانہ کو تین صنعتی کلسٹرس میں تقسیم کرنے کا منصوبہ بنا رہی ہے۔ ان میں ایک اربن کلسٹر رہے گا جو حیدرآباد۔ او آر آر رہے گا۔ او آر آر اور آر آر آر کے درمیان کا علاقہ نیم (سمی) اربن کلسٹر رہے گا جبکہ آر آر کے باہر رورل کلسٹر رہے گا۔
چیف منسٹر نے عہدیداروں کو اندرون 3ماہ، حصول اراضی کے عمل کو مکمل کرنے اور آر آر آر (شمال) کے کاموں کیلئے ٹنڈر طلب کرنے کی ہدایت دی۔
انہوں نے نیشنل ہائی ویز اتھاریٹی آف انڈیا پر زور دیا کہ وہ آر آر آر (ساؤتھ) کو نیشنل ہائی وے کا اعلان کرے اور اس کام کیلئے حصول اراضی کے عمل کو قطعیت دے۔ چیف منسٹر ریونت ریڈی نے واضح کردیا کہ ریجنل رنگ روڈ کاموں کی تکمیل کیلئے حکومت، کسی بھی قسم کے مالیاتی بوجھ کو برداشت کرنے کے لئے تیار ہے۔