عوامی حکمرانی پروگرام،درخواستوں کی ڈاٹاانٹری کاکام تقریبا مکمل،جلد فیلڈ انسپکٹشن ہوگا

[]

حیدرآباد: عوامی حکمرانی پروگرام کے تحت تلنگانہ کے عوام سے نئی کانگریس حکومت کی 6ضمانتوں پر موصول درخواستوں کی ڈاٹا انٹری کا کام تقریبا مکمل کرلیاگیا ہے۔

آدھار اور راشن کارڈ کو یکجا کرتے ہوئے معلومات کا موازنہ کیاجائے گا اور ٹیمیں جلد ہی فیلڈ انسپکشن کریں گی۔ ان ضمانتوں پر مالیاتی پہلووں کا جائزہ لینے والے عہدیداروں نے حکومت کو تفصیلات پیش کی ہیں۔

سمجھاجاتا ہے کہ حکومت 200 یونٹ مفت بجلی اور 500 روپے میں گیس سلنڈر کی ا سکیم جلد شروع کرنے پرغورکررہی ہے۔ گزشتہ ماہ کی 28تاریخ سے اس ماہ کی 6تاریخ تک ریاست بھر میں عوامی حکمرانی کے پروگرام کے تحت درخواستیں وصول کی گئی تھیں۔

16,392دیہاتوں اور710میونسپل وارڈس سے ایک کروڑ11لاکھ 46ہزار293خاندانوں سے ایک کروڑ25لاکھ 84ہزار383 درخواستیں موصول ہوئیں۔ان میں پانچ ضمانتوں کے لئے ایک کروڑ5لاکھ 91ہزار636درخواستیں موصول ہوئیں۔

راشن کارڈس اور اراضی کے مسائل کے حل کیلئے 19لاکھ 92ہزار747درخواستیں موصول ہوئیں۔ مہالکشمی اسکیم کے تحت خواتین کو2500 روپے، 500 روپے میں گیس سلنڈر، کسانوں کو پنشن کی یقین دہانی کرائی گئی۔ 200 یونٹ تک مفت بجلی گروہاجیوتی اسکیم،ندرا رما اسکیم کے تحت مکان کی تعمیر کے لیے پانچ لاکھ روپے کی امداد، شہید کے خاندانوں کے لیے اراضی کے لیے درخواستیں موصول ہوئی ہیں۔

درخواستوں کی ڈاٹاانٹری کا عمل تیزی سے جاری ہے۔ ریاست بھر میں تقریباً ایک کروڑ درخواستوں کی معلومات کی ڈاٹاانٹری ک کام مکمل کرلیاگیا ہے۔سنکرانتی کی تعطیلات کی وجہ سے یہ عمل دو دن سے رک گیا تھا۔دو سے تین دن میں اس کام کے مکمل ہونے کی توقع ہے۔جلد ہی مختلف سرکاری عہدیدار فیلڈ لیول کے معائنوں کی تیاری کر رہے ہیں اور گھر گھر جا کر جانچ کی جائے گی کہ آیا درخواستوں میں دی گئی تفصیلات درست ہیں یا نہیں۔

اگر درخواست نامکمل ہے تو ضروری تفصیلات بھی پوچھ کر اس میں شامل کرلیاجائے گا۔ حکومت کا ارادہ ہے کہ ڈاٹا انٹری اور پھر فیلڈ معائنہ کے بعد استفادہ کنندگان کا انتخاب کیا جائے اور اعتراضات وصول کیے جائیں۔ درخواستوں کی ڈیٹا انٹری مکمل ہونے کے بعد ویب سائٹ کا آغاز کیاجائے گا۔حکومت اس سلسلہ میں بجٹ پر کام کر رہی ہے۔ درخواستوں کے مطابق ہر اسکیم پر آنے والی لاگت کا ابتدائی تخمینہ پہلے ہی پیش کر دیا گیا ہے۔

بتایاجاتا ہے کہ حکومت آئندہ ماہ 200 یونٹ تک مفت بجلی اور 500 روپے میں گیس سلنڈرکی ا سکیم شروع کرنے کا ارادہ رکھتی ہے۔ان دونوں اسکیموں کے لیے بجلی اور گیس کمپنیوں کی تفصیلات کے ساتھ استفادہ کنندگان کا انتخاب کرنا آسان ہے اور دیگر اسکیموں کے مقابلے میں فنڈز کا بوجھ بھی کچھ کم ہے، عہدیداروں نے وزیراعلیٰ کو بتایا کہ گیس کمپنیوں کو کسی بھی وجہ سے فنڈز کی ادائیگی میں تاخیر ہونے پر بھی کوئی مسئلہ نہیں ہوگا۔حکومت استفادہ کنندگان کے انتخاب کے عمل کو مکمل کرنے اور 6ضمانتوں پر زیادہ سے زیادہ عمل کے لیے ضروری مساعی کررہی ہے۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *