[]
مہر خبررساں ایجنسی_صوبائی ڈیسک: یزد کے عوام اہل بیت سے محبت اور عقیدت میں معروف ہیں، آج علمدار کربلا کی یاد میں عزاداری میں مصروف رہے۔ مومنین نے صدیوں سے رائج عزاداری کے رسم کے مطابق نوحہ خوانی و سینہ زنی کی۔
انقلاب اسلامی کی کامیابی کے بعد مسجد حضیرہ جو کہ انقلاب اسلامی کا مرکز تھی، عوام کے اجتماع کی جگہ ہے جہاں ماتمی انجمنیں نویں محرم کو علمدار کربلا کی یاد میں نوحہ خوانی اور سینہ زنی کرتی ہیں۔ اگرچہ عزاداری اور سینہ زنی عاشورا کے دن بھی ہوتی ہے لیکن تاسوعا کو مسجد حضیرہ میں عزاداری کا منظر سوگ کا عالم ایجاد کرتا ہے۔ ماتمی انجمنوں اور انتظامیہ کے درمیان مکمل ہماہنگی کے ساتھ عوام کی شرکت بے مثال ہوتی ہے۔
200 سالوں سے جاری عزاداری کا مخصوص رسم آج بھی ہر قسم کی تحریف سے خالی ہے۔ مومنین نے اس رسم میں نئے رسومات کو داخل ہونے کو روکا ہے۔ بعض انجمنیں اپنی مخصوص عزاداری، عوام کی زیادہ شرکت اور تاریخی ہونے کی وجہ سے صوبے اور پورے ملک میں مشہور ہیں۔
یزد کی انجمنیں اپنے محلوں اور علاقوں کے ناموں سے موسوم اور علاقائی مومنین پر مشتمل ہیں۔ ان انجمنوں کے جوان اور بزرگ محرم کے آغاز سے صفر کے آخر تک عزاداری کے لئے محلوں اور بازاروں کو سجاتے ہیں۔ ان میں سے بعض انجمنوں کے مخصوص طریقہ عزاداری کی وجہ سے صوبے بھر سے لوگ ان کو دیکھتے آتے ہیں۔ ان میں سے بعض مشہور انجمنوں کے نام درج ذیل ہیں؛
پنبہ کاران،فھادان، چہارمنار، باغ گندم، خلف باغ اور علقمہ۔ ہر محلہ اور انجمن محرم کے آغاز سے باری باری مجلس کی میزبانی کرتی ہے۔
انجمن پنبہ کاران خلف خانعلی کے نام سے عزاخانہ امیر چغماق میں عزاداری کرتی تھی۔ شہر کی ترقی اور خیابان سلمان کی تعمیر کے بعد انجمنیں ایک دوسرے سے جدا ہوگئیں اور الگ الگ ماتم کرنے لگی ہیں۔ اس وقت انجمن کے اراکین کی تعداد ایک ہزار ہے۔ محرم کے آغاز سے شروع ہونے والی عزاداری کا سلسلہ صفر کے آخر تک جاری رہتا ہے اور امام حسن علیہ السّلام کی شہادت کے موقع مشہد جانے سے محروم رہنے والوں کے لئے عزاداری برپا ہوتی ہے۔
انجمن چہار منار
آج سے دو سو سال پہلے تشکیل پانے والی اس انجمن کے اراکین محرم سے دو دن پہلے نوحہ خوانی کی تیاری کرتے ہیں اور دو محرم سے باقاعدہ عزاداری کرتے ہیں۔
عاشورا کے دن سو سالہ قدیمی رسم عزاداری مناتے ہیں اور کھجور کی شاخیں اٹھاکر عزاخانہ چہار منار میں ماتم کرتے ہیں۔ شام غریبان کے موقع پر اس عزاخانے سے جلوس برآمد ہوکر امام زادہ جعفر کے مزار پر اختتام پذیر ہوتا ہے۔ اس انجمن کے اراکین کی تعداد 1400 ہیں جو خاص و عام کی طرف سے تعریف کے مستحق قرار پاتے ہیں۔
انجمن خلف باغ
400 سال قدیمی اس انجمن میں 31 عزاخانوں اور امام بارگاہوں پر مشتمل پورا محلہ جمع ہے۔ محرم کی ابتدا میں 400 سے ماتم شروع کرنے کے بعد عاشورا کے ایام میں تقریبا دو ہزار تک تعداد پہنچ جاتی ہے۔
تیرہ سو افراد پر مشتمل اس ماتمی انجمن کہ خصوصیت یہ ہے کہ شعر اور الفاظ کے معانی میں توجہ دی جاتی ہے۔ رہبر معظم نے اس انجمن کی تعریف کی ہے۔
انجمن فھادان
120 سالہ اس انجمن کے اراکین محرم سے پہلے ہی نوحہ خوانی کی مشق شروع کرتے ہیں اور تین محرم سے نوحہ خوانی کرتے ہیں۔ 500 سے دو ہزار افراد پر مشتمل اس انجمن کے تحت عاشورا کے دن کھجور کے پتے اٹھا کر ماتم کیا جاتا ہے۔
انجمن علقمہ
ڈیڑھ ہزار افراد پر مشتمل اس انجمن کا مرکز مسجد و حسینیہ امام سجاد ہے۔ محرم شروع ہونے سے ایک ہفتہ قبل نوحہ خوانی کی مشق کرتے ہیں۔ اس سال محرم الحرام کے پہلے جمعہ کو حضرت علی اصغر علیہ السلام کی یاد میں کانفرنس بھی اسی انجمن کے زیر اہتمام منعقد کی گئی۔
اس انجمن کے ماتحت محرم الحرام کا پہلا عشرہ منعقد ہوتا ہے البتہ عاشورا کے بعد ظہر اور شام غریبان کے موقع پر دوسری انجمنوں کی میزبانی کا شرف بھی انجمن علقمہ کو حاصل ہوتا ہے۔
یہ سب یزد کے مومنین کی امام حسین علیہ السلام سے عقیدت اور محبت کی دلیل ہے جس میں صرف مسلمان نہیں بلکہ زرتشتی بھی خلوص سے شرکت کرتے ہوئے نذر و نیاز میں حصہ ڈالتے ہیں۔