[]
آج کانگریس نے ہندوستان کے 28 شہروں میں پریس کانفرنس کر 10 سالہ مودی حکومت کی ناکامیوں کو عوام کے سامنے رکھا اور بتایا کہ کس طرح ہندوستانی عوام کو ان 10 سالوں میں بے پناہ نقصان اٹھانا پڑا۔
کانگریس نے آج ملک کے کئی شہروں میں پریس کانفرنس کر مرکز کی مودی حکومت کے 10 سال کو ’انیائے کال‘ (ناانصافی کا دور) قرار دیا۔ کانگریس کے سرکردہ لیڈران نے الگ الگ شہروں میں پریس کانفرنس کر نہ صرف مودی حکومت کی ناکامیاں بتائیں، بلکہ یہ بھی ظاہر کیا کہ کس طرح سے گزشتہ 10 سال عوام کے لیے نقصان دہ ثابت ہوئے۔
آج کانگریس لیڈران نے ہندوستان کے 28 مختلف شہروں میں پریس کانفرنس کر 10 سالہ مودی حکومت کو شدید تنقید کا نشانہ بنایا۔ گزشتہ 10 سالوں کے دوران عوام کے ساتھ ہوئی ناانصافیوں کا تذکرہ ہوا اور ’پچھلے 10 سال-انیائے کال‘ (گزشتہ 10 سال-ناانصافی کا دور) عنوان کے تحت منعقد پریس کانفرنس میں الگ الگ شعبوں میں مودی حکومت کی خراب پالیسیوں و ناکامیوں کو ظاہر کیا گیا۔
پریس کانفرنس کے علاوہ کانگریس نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم پر بھی ’پچھلے 10 سال-انیائے کال‘ کے عنوان سے کئی پوسٹ کیے۔ ایک پوسٹ میں مودی حکومت کی منفی پالیسیوں اور بدتر حکمرانی کا تفصیل سے تذکرہ کیا گیا ہے۔ کانگریس نے ایک پوسٹ میں لکھا ہے کہ ’’اگر مودی حکومت کے گزشتہ 10 سالوں کی کہانی لکھی جائے تو وہ ناانصافی سے شروع ہو کر ناانصافی پر ختم ہوگی۔ اس تاناشاہی ھکومت نے ناانصافی اور مظالم کی ساری حدیں لانگھ کر ایک ایسی بربریت و بے رحمی پر مبنی نظام کو جنم دیا ہے جہاں ملک کا غریب عزت کے ساتھ دو وقت کی روٹی کے لیے جدوجہد کرنے کو مجبور ہے۔‘‘
اس پوسٹ میں کانگریس نے آگے لکھا ہے ’’مودی حکومت نے گزشتہ 10 سالوں میں نہ صرف عام انسان کی زندگی کو مشکل کر دیا ہے بلکہ جمہوریت کا گلا گھونٹنے میں بھی کوئی کسر نہیں چھوڑی۔ جہاں ایک طرف بے تحاشہ بے روزگاری نوجوانوں کے خوابوں کو چکناچور کر رہی ہے تو وہیں دوسری طرف کمرتوڑ مہنگائی غریبوں اور متوسط طبقہ کی زندگی بے حد مشکل بنا رہی ہے۔ آج جہاں ملک میں کسانوں کو ان کی محبت کی قیمت نہیں مل رہی، تو وہیں مزدور اپنا خون پسینہ جلا کر بھی کنبہ کا پیٹ نہیں بھر پا رہے۔‘‘
مودی حکومت میں خواتین پر ہوئے مظالم کا تذکرہ بھی کانگریس نے اپنے سوشل میڈیا پوسٹ میں کیا ہے۔ اس نے لکھا ہے کہ ’’بیٹیاں اپنے وقار اور تحفظ کے لیے سڑکوں پر بیٹھی ہیں، تاناشاہ حکومت کے خلاف لڑائی لڑنے کو مجبور ہیں۔‘‘ پھر آگے لکھا جاتا ہے ’’کچھ چنندہ امیر سارے جمہوری نظام کو اپنے فائدے کے لیے کٹھ پتلی کی طرح نچا رہے ہیں۔ دلت، قبائلی، پسماندہ طبقہ، اقلیتی طبقہ اور غریبوں کے ساتھ تفریق و مظالم رکنے کا نام نہیں لے رہے۔ ناانصافی کے خلاف آواز اٹھانے پر سرکاری ایجنسیوں کے ذریعہ ڈرایا دھمکایا جاتا ہے، پارلیمنٹ میں سوال پوچھنے پر معطل کر دیا جاتا ہے۔ ایسا اس لیے کیونکہ مودی حکومت نہیں چاہتی کہ ملک کی عوام ان کا سچ جانے، ان سے ضروری ایشوز پر سوال پوچھے۔ لیکن اب عوام بیدار ہو چکی ہے، اپنے حقوق کی بات کر رہی ہے، ناانصافی کے خلاف آواز اٹھا رہی ہے، انصاف کا حق مانگ رہی ہے۔‘‘ ساتھ ہی کانگریس نے لکھا ہے کہ ’’ہم عوام کی یہ لڑائی عوام کے ساتھ آگے لے جا رہے ہیں۔ ہم ڈرنے والے نہیں ہیں، تھمنے والے نہیں ہیں۔ ناانصافی کے خلاف انصاف کی یہ لڑائی جاری رہے گی… انصاف کا حق ملنے تک۔‘‘
قابل ذکر ہے کہ ’پچھلے 10 سال-انیائے کال‘ عنوان کے علاوہ کانگریس نے کچھ ذیلی عناوین کے ساتھ بھی سوشل میڈیا پوسٹ کیے ہیں جو مودی حکومت کی ناکامیوں کو ظاہر کر رہے ہیں۔ مثلاً ’10 سال کسان بے حال‘، ’10 سال نوجوان بے حال‘، ’10 سال مہیلا اَپرادھ کال‘، ’10 سال بے روزگاری کال‘، ’پچھلے 10 سال مہنگائی کال‘ پر گرافکس وغیرہ کے ساتھ سوشل میڈیا پوسٹ ڈالے گئے ہیں۔
جہاں تک پریس کانفرنس کا سوال ہے، راجستھان میں الکا لامبا اور ریتو چودھری، جھارکھنڈ میں غلام احمد میر اور جیوتی کمار سنگھ، ہریانہ میں راجیو شکلا اور پروفیسر اجئے اپادھیائے وغیرہ نے میڈیا اور عوام کے سامنے اپنی باتیں رکھیں۔ مذکورہ بالا ریاستوں کے علاوہ اروناچل پردیش، بہار، چھتیس گڑھ وغیرہ ریاستوں کے اہم شہروں میں بھی پریس کانفرنس کیے گئے۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;