[]
دمشق: شام میں فوجیوں کو لے جانے والی ایک فوجی بس منگل کو صوبہ حمص کے قدیم شہر پالمیرا کے قریب صحرا میں ایک دھماکہ خیز موادکی زد میں آگئی، جس کے نتیجے میں 9 افراد ہلاک اور 13 دیگر زخمی ہو گئے۔
شامی وزارت دفاع نے یہ اطلاع دی۔ وزارت نے حملے کا ذمہ دار “دہشت گردوں” کو ٹھہرایا اور واضح کیا کہ مرنے والوں میں آٹھ فوجی اور ایک شہری شامل ہے۔
برطانیہ میں قائم سیریئن آبزرویٹری فار ہیومن رائٹس نے اس سے قبل کی ایک رپورٹ میں کہا تھا کہ بس کو اسلامک اسٹیٹ (آئی ایس) کے عسکریت پسندوں نے نشانہ بنایاہے۔
اس میں کہا گیا ہے کہ صوبہ حمص کے دور افتادہ دیہی علاقے میں ایک وسیع صحرائی علاقے میں ٹی-3 آئل اسٹیشن کے قریب حملے میں 14 فوجی ہلاک اور 19 دیگر زخمی ہوگئے، زخمیوں کو پالمیرا کے تدمور اسپتال لے جایا گیا۔
آبزرویٹری نے کہا کہ شام کے صحرا میں حکومت کے زیر کنٹرول علاقوں میں 2024 کے آغاز سے آئی ایس کے حملوں میں اضافہ دیکھا گیا ہے۔ اس سے قبل منگل کو یہ اطلاع ملی تھی کہ شمالی صوبے رقہ کے صحرائے اطہرایا میں آئی ایس کے حملے میں ایک شامی فوجی افسر اور ایک حکومت نواز جنگجو ہلاک ہو گئے تھے۔
مقامی ریڈیو چینل شام ایف ایم کے مطابق، 5 جنوری کو حمص کے مشرقی صحرا میں آئی ایس کے ایک اور حملے میں دو شامی فوجی اہلکار مارے گئے۔
آئی ایس گروپ شام میں اپنا زیادہ تر علاقہ کھو چکا ہے، لیکن اس کے جنگجو ملک کے وسیع صحرائی علاقے میں حملے جاری رکھے ہوئے ہیں۔