[]
لیما: پیرو کی حکومت نے پڑوسی ملک میں جرائم پیشہ گروہوں کے ذیعہ تشدد میں اضافے کی وجہ سے منگل کو ایکواڈور کے ساتھ اپنی شمالی سرحد پر ہنگامی حالت کا اعلان کر دیا۔
وزیر اعظم البرٹو اوٹارولا نے اعلان کیا کہ ہنگامی اعلان میں پولیس فورسز کی مدد کے لیے فوج کے دستوں کی غیر متعینہ تعداد کی تعیناتی شامل ہوگی۔
اس سے پہلے دن میں، نقاب پوش بندوق برداروں کے ایک گروپ نے جنوبی ایکواڈور کے شہر گویاکیل میں ایک نشریات کے دوران ایک ٹی وی اسٹوڈیو میں گھس کر اس کے عملے کو یرغمال بنا لیا۔
ایکواڈور کے صدر ڈینیئل نوبوا نے اعلان کیا کہ ان کا ملک اندرونی مسلح تصادم کی حالت میں ہے اور 22 گروہوں کو دہشت گرد تنظیموں کے طور پر درجہ بندی کرنے کا حکم جاری کیا۔
انہوں نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ‘ایکس’ پر کہا، “میں نے اندرونی مسلح تصادم کا اعلان کرنے والے ایک ڈکری پر دستخط کیے اور درج ذیل بین الاقوامی منظم جرائم پیشہ گروہوں کو دہشت گرد تنظیموں اورجنگجوغیر ریاستی عناصر کے طور پر شناخت کیا ہے۔”