[]
جب این سی پی سی آر کے افسران چلڈرن ہوم کا اچانک جائزہ لینے پہنچے تو ریکارڈ میں 68 بچیوں کا نام درج تھا لیکن وہاں صرف 41 لڑکیاں ہی دکھائی دیں، یعنی 26 بچیاں چلڈرن ہوم سے غائب تھیں۔
بھوپال کے پرولیا تھانہ حلقہ میں موجود چلڈرن ہوم سے 26 لڑکیوں کے غائب ہونے کا معاملہ سرخیوں میں ہے۔ تازہ ترین اطلاعات کے مطابق غائب 26 لڑکیوں میں سے 10 برآمد کر لی گئی ہیں۔ بھوپال کے کلکٹر کوشلیندر وکرم سنگھ نے بتایا کہ چلڈرن ہوم سے غائب 10 بچیاں ایودھیا نگر حلقہ کی رہنے والی ہیں۔ کچھ رپورٹس میں یہ بھی بتایا جا رہا ہے کہ باقی بچیاں بھی گھر پہنچ گئی ہیں، حالانکہ اس سلسلے میں تصدیق نہیں ہو سکی ہے۔
اس درمیان چلڈرن ہوم سے بچیوں کے غائب ہونے کی خبر پھیلنے کے بعد کئی اعلیٰ افسران کی حالت دگر گوں ہے۔ کچھ افسران کے خلاف تو کارروائی بھی کی گئی ہے۔ لڑکیوں کے غائب ہونے میں جن افسران کی لاپروائی سامنے آئی ہے، ان کے خلاف سخت قدم اٹھایا گیا ہے۔ سی ڈی پی او برجیندر پرتاپ سنگھ اور سی ڈی پی او کومل اپادھیائے کو معطل کر دیا گیا ہے۔ ساتھ ہی وومن چائلڈ ڈیولپمنٹ افسر سنیل سولنکی اور اسسٹنٹ ڈائریکٹر وومن چائلڈ ڈیولپمنٹ رام گوپال یادو کو ایس سی این جاری کیا گیا ہے۔
واضح رہے کہ بھوپال کے پرولیا تھانہ حلقہ واقع چلڈرن ہوم سے لڑکیوں کے غائب ہونے کا پتہ تب چلا جب این سی پی سی آر (نیشنل کمیشن فار پروٹیکشن آف چائلڈ رائٹس) کے افسر اچانک جائزہ لینے کے لیے پہنچے۔ ریکارڈ میں 68 بچیوں کا نام درج تھا۔ چلڈرن رائٹس کی ٹیم کو وہاں صرف 41 لڑکیاں ہی ملیں۔ 26 لڑکیاں چلڈرن ہوم سے غائب تھیں۔ چلڈرن ہوم میں جانچ کے لیے پہنچے این سی پی سی آر کے سربراہ پریانک قانونگو نے سوشل میڈیا پلیٹ فارم ایکس پر بتایا تھا کہ ریکارڈ میں جو بچیاں غائب تھیں، ان کی عمر 6 سے 18 سال کے درمیان ہے۔ ان میں سے بیشتر ہندو ہیں۔ ساتھ ہی انھوں نے یہ بھی بتایا کہ چلڈرن ہوم منظور شدہ نہیں ہے اور بغیر لائسنس کے ہی چل رہا تھا۔
Follow us: Facebook, Twitter, Google News
قومی آواز اب ٹیلی گرام پر بھی دستیاب ہے۔ ہمارے چینل (qaumiawaz@) کو جوائن کرنے کے لئے یہاں کلک کریں اور تازہ ترین خبروں سے اپ ڈیٹ رہیں۔
;