[]
میسورو: پولیس نے چیف منسٹر سدارامیا کے خلاف اہانت آمیز ریمارک کرنے پر بی جے پی ایم پی پرتاپ سمہا کے خلاف ایف آئی آر درج کرلی۔
یہ ایف آئی آر کانگریس کارکنوں کی شکایت پر میسور شہر کے دیوراجہ پولیس نے تعزیرات ہند کی دفعات504 اور 153 کے تحت درج کی۔ سمہا نے ہنسور ٹاؤن میں حال ہی میں منعقدہ ہنومان جینتی پروگرام میں چیف منسٹر سدارامیا کو ”سومری سدا“ (کاہل سدارامیا) کہا تھا۔ سمہا جو میسورو۔کوڈاگو حلقہ کی نمائندگی کرتے ہیں نے سدارامیا پر ذاتوں کے درمیان نفرت پھیلانے کا الزام بھی عائد کیا۔
انہوں نے کہا کہ سدارامیا اگر آپ میں ہمت اور صلاحیت ہے تو آپ ترقی کے ذریعہ سیاست کریں۔ نفرت کی سیاست نہ کریں۔ بی جے پی ایم پی نے کہا کہ چیف منسٹر سدارامیا عدم تحفظ کی وجہ سے مجھ پر شخصی حملہ کررہے ہیں۔ ریاست میں 28ایم پیز ہیں، مگر وہ صرف مجھے نشانہ بنارہے ہیں۔
میں ”سومری سدا“ کی طرح بیکار نہیں بیٹھا ہوا ہوں اور ذات کی سیاست بھی نہیں کرتا۔ میں ترقی کی سیاست کرتا ہوں، اسی لیے مجھے نشانہ بنایا جارہا ہے۔“ کانگریس کارکنوں نے ان کے ریمارکس کی مذمت کرتے ہوئے منگل کی رات احتجاج کیا۔
پولیس کی جانب سے ایف آئی آر درج کرنے کا تیقن دیے جانے کے بعد احتجاج سے دستبرداری اختیار کی گئی۔ شکایت درج کرنے والے میسور رورل کانگریس کے صدر بی جے وجئے کمار نے کہا کہ پرتاپ سمہا ہندوؤں اور مسلمانوں کے درمیان فرقہ وارانہ دراڑ پیدا کرنے کی کوشش کررہے ہیں۔
سمہا نے اس پر جواب دیتے ہوئے کہا کہ کارکن سے لے کر چیف منسٹر سدارامیا کے بیٹے تک ہر کوئی انہیں نشانہ بنارہا ہے۔
کانگریس نے مجھے دہشت گرد کے طور پر پیش کرنے کی کوشش کی۔ انہوں نے پوسٹرس شائع کیے جس میں مجھے مسلمان کے طور پر پیش کیا جس کے ہاتھ میں بم ہے گویا تمام مسلمان دہشت گرد ہیں۔
جب میں نے دھواں بم حملے کے تعلق سے وضاحت کردی تو کانگریس نئے پوسٹرس لے کر آئی جس میں میرے بھائی پر درختوں کی کٹائی میں ملوث ہونے کا الزام عائد کیا گیا۔