[]
حیدرآباد: کانگریس حکومت نے حال ہی میں تلنگانہ میں اقتدار سنبھالتے ہی اہم فیصلے لینے شروع کردیئے ہیں۔ ایک اہم فیصلہ لیتے ہوئے کانگریس حکومت نے ریاست میں راشن کارڈس کے نظام کو درست کرنے کا عزم کیا ہے۔
حکومت نے ایک اہم فیصلہ لیا ہے جس کے تحت سفید راشن کارڈ کے لئے نا اہل افراد کی شناخت کی جائے گی اور ان کے راشن کارڈس منسوخ کردیئے جائیں گے۔ جن کے پاس فی الحال راشن کارڈ ہیں، اُن کی جگہ اہل افراد کو راشن کارڈ فراہم کئے جائیں گے۔
اس سلسلہ میں سب سے پہلے تلنگانہ میں موجودہ تمام 2 کروڑ 80 لاکھ راشن کارڈس منسوخ کردیئے جائیں گے اور نئے راشن کارڈس کی اجرائی کے لئے نئے رہنمایانہ خطوط اور شرائط جاری کئے جائیں گے۔
حکومت نے ریاست میں موجودہ راشن کارڈس منسوخ کرتے ہوئے ان کے بجائے تمام اہل افراد کو نئے راشن کارڈ جاری کرنے کا فیصلہ کیا ہے اور اس سلسلہ میں ایک نیا طریقہ اختیار کرتے ہوئے مستحق خاندانوں کا انتخاب کیا جائے گا۔
بتایا گیا ہے کہ نئے راشن کارڈ استفادہ کنندگان کا انتخاب گرام سبھا، ڈیویژن اور وارڈ سبھا کے ذریعہ کیا جائے گا۔ ریاستی حکومت دو دن میں اس سلسلہ میں فیصلہ کرنے والی ہے۔ اس کے علاوہ راشن کارڈ حاصل کرنے کے لئے اہلیت کا بھی فیصلہ کیا جائے گا۔
نئے رہنمایانہ خطوط یا شرائط میں راشن کارڈ حاصل کرنے کیلئے استفادہ کنندہ کے پاس 100 گز کا گھر یا فلیٹ یا کار نہیں ہونی چاہئے۔ وہ لوگ جو پہلے اہل تھے لیکن اب دولت مند ہوگئے ہیں، اُنہیں راشن کارڈ کیلئے نا اہل قرار دے دیا جائے گا۔
اس کے علاوہ سرکاری ملازمین، ڈاکٹرس، وکلاء اور دیگر شعبوں میں کام کرنے والوں کو راشن کارڈ جاری نہیں کیا جائے گا۔ ٹیکس دہندگان بھی راشن کارڈ کیلئے اہل نہیں ہوں گے۔
ان کے علاوہ کچھ دیگر کلیدی جامع معلومات کی بنیاد پر راشن کارڈ جاری کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔
واضح رہے کہ تلنگانہ حکومت کی جانب سے متعارف کرائے جانے والے نئے رہنمایانہ خطوط کے تحت راشن کارڈس کی جانچ کی جائے گی۔ ایسا معلوم ہوتا ہے کہ ریاستی حکومت آروگیہ شری اسکیم کو 15 لاکھ روپئے تک بڑھانے کا بھی منصوبہ رکھتی ہے۔
اس کے علاوہ راشن کارڈ کے ذریعہ استفادہ کنندگان کو مزید کچھ اشیا بھی فراہم کرنے کا منصوبہ بنایا جارہا ہے۔ حکومت جلد ہی اس پر وضاحت جاری کرکے ضروری اعلانات کرے گی۔