[]
نیویارک: امریکی ریاست کولوراڈو کی سپریم کورٹ نے ملک کے آئین کی بغاوت کی شق کے تحت سابق صدر ڈونالڈ ٹرمپ کو آئندہ سال صدارتی انتخابات میں حصہ لینے کے لیے نااہل قرار دے دیا ہے۔ ملک میں یہ پہلا موقع ہے کہ صدر کے عہدے کے لیے کسی امیدوار کو نااہل قرار دینے کے لیے چودھویں ترمیم کے سیکشن 3 کا استعمال کیا گیا ہے۔
عدالت نے 4-3 سے فیصلہ سنایا کہ مسٹر ٹرمپ قابل امیدوار نہیں ہیں کیونکہ انہوں نے تقریباً تین سال قبل یو ایس کیپیٹل ہنگامہ پر بغاوت میں حصہ لیا تھا۔ تاہم یہ فیصلہ مسٹر ٹرمپ کو دوسری ریاستوں میں الیکشن لڑنے سے نہیں روک سکے گا اور وہ امریکی سپریم کورٹ میں اپیل کریں گے۔ انہوں نے کہا کہ فیصلہ “مکمل طور پر ناقص” ہے۔
صدارتی عہدے کے کسی امیدوار کو نااہل قرار دینے کے لیے امریکی آئین کی 14ویں ترمیم کے سیکشن 3 کا یہ پہلا استعمال ہے۔ منگل کو سنایا گیا یہ فیصلہ اگلے ماہ تک زیر التواء اپیل پر روک دیاگیا ہے۔ یہ صرف کولوراڈو میں لاگو ہوتا ہے۔ نیو ہیمپشائر، مینیسوٹا اور مشی گن میں مسٹر ٹرمپ کو ووٹنگ سے باہر کرنے کی اسی طرح کی کوششیں ناکام ہو چکی ہیں۔
ججوں نے اپنے فیصلے میں لکھا: “ہم ان نتائج پر ہلکےڈھنگ سےنہیں پہنچتے ہیں۔ ہم اب اپنے سامنے موجود سوالات کے نتائج اور وزن سے آگاہ ہیں۔” ہم اسی طرح قانون کو نافذ کرنے کے اپنے سنجیدہ فرائض سے بھی آگاہ ہیں اور بغیر کسی خوف اورتعصب کے ان فیصلوں پر عوامی ردعمل کی پرواہ کیے بغیر جہاں تک قانون ہمیں پہنچاتا ہے۔
یہ فیصلہ کولوراڈو کے ایک جج کے پہلے کے فیصلے کو الٹ دیتا ہے، جس نے فیصلہ دیا تھا کہ 14ویں ترمیم کی بغاوت پر پابندی صدور پر لاگو نہیں ہوتی ہے کیونکہ سیکشن میں واضح طور پر ان کا ذکر نہیں کیاگیا ہے۔
نچلی عدالت کے جج نے یہ بھی پایا کہ ٹرمپ نے یو ایس کیپیٹل فسادات میں بغاوت میں حصہ لیا تھا۔ ان کے حامیوں نے 6 جنوری 2021 کو اس پر دھاوا بول دیا، جب قانون ساز صدر جو بائیڈن کی انتخابی فتح کی تصدیق کر رہے تھے۔
ٹرمپ کے ترجمان سٹیون چیونگ نے اس فیصلے کو “مکمل طور پر ناقص” قرار دیا اور ججوں پر تنقید کی۔”مسٹر چیونگ نے ایک بیان میں کہا، ’’ڈیموکریٹک پارٹی کے لیڈر انتخابات میں سابق صدر مسٹر ٹرمپ کو مل رہی موثر برتری کے حوالے سے بے چینی کی حالت میں ہیں۔