جوس بیچنے والا محمد عاشق بنا ’ماسٹر شیف انڈیا‘ کا چمپئن، جیسیکا کو دوسرا اور رخسار کو تیسرا مقام

[]

محمد عاشق ’ماسٹر شیف انڈیا‘ کے گزشتہ سیزن میں ناکام ہو گئے تھے، لیکن اپنی محنت سے انھوں نے خود کو ثابت کیا اور ’ماسٹر شیف انڈیا‘ کا چمپئن بن کر سبھی کو حیران کر دیا۔

<div class="paragraphs"><p>ماسٹر شیف انڈیا کے فاتح محمد عاشق کو گود میں اٹھائے ہوئے تینوں جج، تصویر @ranveerbrar</p></div>

ماسٹر شیف انڈیا کے فاتح محمد عاشق کو گود میں اٹھائے ہوئے تینوں جج، تصویر @ranveerbrar

user

’ماسٹر شیف انڈیا‘ کے رواں سیزن کا آج گرانڈ فنالے تھا جس میں نئے فاتح کا نام سامنے آ گیا ہے۔ گزشتہ کئی دنوں سے ماسٹر شیف انڈیا کا پروگرام اپنی مقبولیت کے عروج پر پہنچ گیا اور آج محمد عاشق نے ماسٹر شیف انڈیا کا چمپئن بن کر سبھی کو حیران کر دیا۔ کئی ہفتوں تک ناظرین کی پسند کو لبھانے اور کئی دلچسپ چیلنجز کا سامنا کرنے کے بعد منگلور باشندہ 24 سالہ محمد عاشق اس سیزن کے چمپئن بنے۔ اس مقابلے میں دوسرا مقام (رَنر اَپ) نمبی جیسیکا مراک کو اور تیسرا مقام (سیکنڈ رَنر اَپ) رخسار سعید کو حاصل ہوا ہے۔

دراصل محمد عاشق ’ماسٹر شیف انڈیا‘ کے گزشتہ سیزن میں ناکام ہو گئے تھے، لیکن اپنی محنت سے انھوں نے خود کو ثابت کیا اور ’ماسٹر شیف انڈیا‘ کا چمپئن بن کر سبھی کو حیران کر دیا۔ ماسٹر شیف انڈیا کے پہلے ڈیجیٹل ایکسکلوزیو سیزن میں عاشق نے ماسٹر شیف بننے کے اپنے خواب کو شرمندۂ تعبیر کیا۔ اس شو میں عاشق کا سفر آسان نہیں تھا۔ کئی مواقع ایسے آئے جب وہ مشکل میں دکھائی دیے، لیکن کھانا بنانے کے تئیں ان کی محبت نے انھیں کمزور نہیں پڑنے دیا۔ نتیجہ آج سب کے سامنے ہے جب ایک جوس فروخت کرنے والا محمد عاشق ماسٹر شیف انڈیا کی ٹرافی جیتنے میں کامیاب ہو گیا۔

جی ہاں، ماسٹر شیف انڈیا کے باورچی خانہ میں جانے سے پہلے عاشق نے اپنی خود کی جوس کی دکان چلائی جہاں اس نے کھانا پکانے کے فن کو پروان چڑھایا۔ اس فن سے عاشق کے شیدائیوں کو بے انتہا خوشی حاصل ہوئی ہے۔ ماسٹر شیف انڈیا میں اپنے سفر کا تذکرہ کرتے ہوئے محمد عاشق نے کہا کہ ’’میں ماسٹر شیف انڈیا میں اپنے خوبصورت سفر کے لیے سبھی کا شکرگزار ہوں۔ المنیشن کا سامنا کرنے سے لے کر ٹرافی حاصل کرنے تک ہر لمحہ ایک سبق دینے والا تھا۔ اس تجربہ نے میری زندگی کو پوری طرح سے بدل دیا ہے۔ اس خطاب کو جیتنا ایک خواب کی طرح معلوم پڑتا ہے۔‘‘

محمد عاشق کا مزید کہنا ہے کہ ’’میرا سفر ہر اس خواب دیکھنے والے شخص کے لیے نمونہ ہے جو اپنی خواہشات کو پورا کرنے کے لیے رخنات کا سامنا کرتا ہے۔ میں ججوں شیف وکاس، رنویر اور پوجا، اس مقابلہ میں شامل سبھی امیدواروں، ناظرین اور سبھی مشہور شیف (باورچی) کا شکرگزار ہوں جنھوں نے مجھے رسوئی میں ہر گزرتے دن کے ساتھ بہتر کارکردگی کے لیے ترغیب دی۔‘‘


;

[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *