[]
پاکستان کی ایک مقامی میڈیا نے بتایا کہ لاء انفورسمنٹ ایجنسیوں کے ملازمین جائے حادثہ پر پہنچ گئے ہیں۔ گزشتہ سال نومبر میں ممنوعہ تحریک طالبان پاکستان (ٹی ٹی پی) کے ذریعہ حکومت کے ساتھ اپنی جدوجہد ختم کرنے کے بعد اس نے پاکستان میں خاص طور سے خیبر پختونخوا اور بلوچستان میں دہشت گردانہ سرگرمیوں کو بڑھایا ہے۔ خیبر پختونخوا ٹی ٹی پی کا قلعہ مانا جاتا ہے جو اکثر پاکستان پولیس کو نشانہ بناتے ہوئے حملے کو انجام دیتے ہیں۔ حالانکہ تازہ حملے کی فی الحال کسی تنظیم نے ذمہ داری قبول نہیں کی ہے۔