[]
لکھنؤ: ہندوستان نے موجودہ ورلڈ کپ میں اپنے پہلے پانچ میچ ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے جیت کر مضبوط بلے بازی کا مظاہرہ کیا، جبکہ ہفتہ کو لکھنؤ میں گیند بازوں نے اپنے ہنر کا مظاہرہ کرتے ہوئے بظاہر عام لگنے والے ہدف کا بہت اچھے طریقے سے دفاع کرکے دفاعی چیمپئن انگلینڈ کو 100 رنز کے بڑے فرق سے شکست کا سامنا کرنا کرنے پر مجبور کردیا۔
اس میچ کے بعد ہندوستان کا سیمی فائنل کا ٹکٹ تقریباً کنفرم ہو گیا ہے جبکہ دفاعی چیمپئن انگلینڈ آخری چار کی دوڑ سے تقریباً باہر ہو چکا ہے۔ اٹل بہاری واجپئی ایکانا اسٹیڈیم میں ہندوستان نے پہلے بیٹنگ کرتے ہوئے نو وکٹوں پر 229 رنز بنائے۔ جواب میں انگلینڈ کی پوری ٹیم 34.5 اوورز میں 129 رنز بنا کر ڈھیر ہو گئی۔
ایکانا اسٹیڈیم کی سرخ مٹی کی پچ پر ہندوستان کے اسکور کو دیکھ کر ایسا لگ رہا تھا کہ انگلینڈ اس میچ میں واپسی کرے گا لیکن محمد سمیع (22 رن پر چار وکٹ) اور جسپریت بمراہ (32 رن کے عوض تین وکٹ) نے اپنی سنسنی خیز گیند بازی کے ذریعے شاندار کارکردگی کا مظاہرہ کرتے ہوئے انگلینڈ کے کیمپ میں سنسنی دوڑا دی جبکہ کلدیپ یادو (24 رنز کے عوض دو وکٹ) اور رویندرا جڈیجہ (16 رنز کے عوض ایک وکٹ) نے بقیہ کام اپنی اسپن سے مکمل کردیا۔
لوئر آرڈر لیام لیونگسٹن (27) وہ بلے باز تھے جنہوں نے انگلینڈ کے لیے سب سے زیادہ تعاون دیا۔ انگلش بیٹنگ کے جانثار جو روٹ اور برین اسٹوکس اپنا کھاتہ بھی نہ کھول سکے۔ انگلینڈ کی آدھی ٹیم 52 رنز کے اسکور پر پویلین لوٹ چکی تھی۔
اس سے قبل روہت شرما (87) اور کے ایل راہل (39) کے درمیان 91 رنز کی شراکت کے بعد ہندوستان نے سوریہ کمار یادو (49) کی دلیرانہ اننگز کی مدد سے 229 رنز بنائے تھے۔ شبھمن گل (9)، وراٹ کوہلی (0) اور شریاس ایر (4) کے سستے آؤٹ ہونے کے بعد مشکل میں آئی ہندوستانی اننگز کو ہٹ مین روہت اور دھیر گمبھیر، کے ایل راہل کی جوڑی نے سنبھالا۔ بعد ازاں سوریہ کمار یادو نے اپنے شناسا انداز میں انگلش بلے بازوں کی دھلائی کی جس کی وجہ سے ہندوستان مہمان انگلینڈ کو 230 رنز کا ہدف دینے میں کامیاب رہا۔
ورلڈ کپ میں یہ پہلا موقع ہے جب وراٹ صفر کے اسکور پر آؤٹ ہوئے ہیں۔ گل اور شریاس کو کرس ووکس نے جبکہ وراٹ کو ڈیوڈ ولی نے کیچ آؤٹ کیا۔ سستے میں تین وکٹ گنوانے کے بعد سکتے میں آئی ہندوستانی اننگز کو روہت شرما نے سنبھالا، جس میں انہیں کے ایل راہل کا بھرپور ساتھ ملا۔
دونوں بلے بازوں نے ٹیم کے اسکور کو 131 رن تک لے جا کر میچ کو متوازن کر دیا تھا لیکن اس دوران راہول ویلی کی گیند پر چھکا لگانے کی کوشش میں مڈ آن پر کھڑے بریسٹو کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ روہت شرما جو کہ اب تک ایک سرے پر صبر کا مظاہرہ کر رہے تھے، اپنا اعتماد کھو بیٹھے اور اننگز کے 37ویں اوور میں وہ عادل رشید کی گیند کو چھکا لگانے کی کوشش میں ڈیپ مڈ وکٹ پر کھڑے لیونگ اسٹون کے ہاتھوں کیچ ہو گئے۔ ورلڈ کپ میں اپنی دوسری سنچری سے محروم روہت نے اپنی نصف سنچری اننگز میں دس چوکے اور تین چھکے لگائے۔
روہت کے آؤٹ ہونے کے بعد کریز پر آئے رویندر جڈیجہ (8) بھی آج ٹیم کے لیے کچھ خاص نہیں کر سکے۔ وہ عادل رشید کی گیند پر اپنی وکٹ گنوا بیٹھے۔ سات وکٹ پر 187 رن پر لڑکھڑانے کے بعد ہندوستانی اننگز کی امیدیں دھماکہ خیز سوریہ کمار یادو پر ٹکی تھیں، جنہوں نے 49 رن کی اپنی کارآمد اننگز سے ہدف کو چیلنجنگ بنانے کی پوری کوشش کی۔ ویلی کی گیند پر بڑا شاٹ کھیلنے کی کوشش کے دوران وہ ڈیپ پوائنٹ پر کیچ ہو گئے۔ محمد شامی (1) اور جسپریت بمراہ (16) آؤٹ ہوئے۔ مقامی لڑکے کلدیپ یادو نو رن بنانے کے بعد ناٹ آؤٹ رہے۔
ورلڈ کپ میں اب تک کھل کر رن دینے والے انگلش گیند بازوں نے ایکانا گراؤنڈ پر شاندار واپسی کی۔ ڈیوڈ ویلی نے 45 رن کے عوض تین جبکہ کرس ووکس اور عادل رشید نے دو دو وکٹیں حاصل کیں۔ مارک ووڈ نے ایک وکٹ حاصل کی۔
اس سے قبل انگلینڈ نے ٹاس جیت کر ہندستان کو پہلے بیٹنگ کی دعوت دی۔ ہندستانی کپتان روہت شرما نے مسکراہٹ کے ساتھ اس دعوت کو قبول کرتے ہوئے کہا کہ اب تک ان کی ٹیم ہدف کا تعاقب کرتے ہوئے جیتی ہے اور وہ اس میچ کو ایک چیلنج کے طور پر لیتے ہیں جب گیند باز ہدف کے دفاع کے لیے میدان میں اتریں گے۔