[]
نئی دہلی: ایک شخص ایک ماہ پہلے اپنی ہی بیٹی کی ساس کو لے کر بھاگ گیا تھا۔ دونوں اب اترپردیش کے لکھیم پور میں مردہ دستیاب ہوئے ہیں۔ پولیس نے بتایا کہ دونوں نے خودکشی کرلی ہے۔
یہ شخص – جس کی شناخت 44 سالہ رام نواس راٹھور کے طور پر ہوئی ہے – کی بیوی مرچکی تھی اور اس کی صرف ایک بیٹی تھی۔ جبکہ خاتون – آشا رانی – کو شوہر کے علاوہ دو بیٹیاں اور بیٹا تھا۔ راٹھور نے مئی میں آشا رانی کے بیٹے سے اپنی بیٹی کی شادی کردی تھی۔
انڈیا ٹوڈے کی رپورٹ کے مطابق رام نواس راٹھور شادی کے بعد اپنی بیٹی کے سسرال اکثر آنے جانے لگا تھا۔ اس دوران اس کے اپنی سمدھن کے ساتھ رشتے استوار ہونے لگے۔
دونوں میں جب نزدیکیاں کافی بڑھ گئیں تو انہوں نے فرار ہونے کا فیصلہ کیا اور 23 ستمبر کو فرار ہو گئے۔
یہ معاملے سامنے آیا تو رشتہ داروں کی طرف سے شدید ردعمل ظاہر کیا گیا۔ اس کے بعد آشا رانی کے شوہر نے پولیس میں شکایت درج کروائی تھی اور پھر پولیس نے اس جوڑے کی تلاش شروع کردی۔
حکام کے مطابق جوڑے نے اس لئے خودکشی کرلی کیونکہ وہ اب اپنے خاندان کا سامنا نہیں کرسکتے تھے۔ وہ اس سلسلہ میں بے حد پریشان تھے اور آخر کار انتہائی اقدام کا فیصلہ کرتے ہوئے دونوں نے اجتماعی خودکشی کرلی۔
پولیس نے بتایا کہ دونوں نے ایک مسافر ٹرین کے سامنے چھلانگ لگاکر خودکشی کرلی۔ ان کی لاشیں برآمد کر لی گئی ہیں اور معاملے کی مزید تفتیش جاری ہے۔
خودکشی کے ایسے ہی واقعات جو ماضی میں پیش آچکے ہیں۔
پولیس نے بتایا کہ اس ماہ کے اوائل میں اسی طرح کے ایک واقعے میں ایک جوڑے نے – جو اتر پردیش کے مظفر نگر میں اپنے گھروں سے بھاگے تھے –مبینہ طور پر میرٹھ ضلع میں ایک ہوٹل کے کمرے میں خود کو پھانسی لگا کر خودکشی کر لی۔
ان کی شناخت20 سالہ عامر اور اس کی 19 سالہ گرل فرینڈ ساجدہ کے نام سے ہوئی ہے- دونوں رتن پور کے ریاولی ناگلہ گاؤں کے رہنے والے تھے اور مبینہ طور پر 2 اکتوبر کو اپنے گھر سے بھاگ گئے تھے۔ پولیس نے انہیں 4 اکتوبر کو میرٹھ میں ایک ہوٹل کے کمرے کی چھت سے لٹکا ہوا پایا۔
مقامی لوگوں کے مطابق جوڑے کے اہل خانہ ان کے رشتے کی مخالفت کر رہے تھے اور ساجدہ کے اہل خانہ نے عامر کے خلاف اغوا کا مقدمہ بھی درج کرایا تھا۔
اسی سال ستمبر میں ایک المناک واقعہ میں اتر پردیش کے بستی کے ایک گاؤں میں ایک جوڑے نے اس وقت اجتماعی خودکشی کرلی جب بیوی کا گینگ ریپ ہوا تھا۔ پولیس نے اس معاملے میں ایف آئی آر درج کر کے دو افراد کو گرفتار کر لیا۔
گوپال کرشنا، سپرنٹنڈنٹ آف پولیس (بستی) نے بتایا کہ شوہر کی موت 22 ستمبر کی رات ہوئی تھی جبکہ اس کی بیوی کی موت اگلے دن گورکھپور کے ایک اسپتال میں ہوئی۔
ایس پی نے مزید بتایا کہ جوڑے کے رشتہ داروں نے الزام لگایا کہ 20 اور 21 ستمبر کی درمیانی رات کو رودھولی پولیس اسٹیشن کے علاقے میں ان کے گھر میں دو افراد نے خاتون کی اجتماعی عصمت دری کی۔
اس جوڑے کے بچوں نے بھی پولیس کو بتایا کہ جب وہ جمعہ کی صبح اسکول جانے کے لئے تیار ہو رہے تھے تو ان کے والدین نے انہیں بتایا کہ انہوں نے زہر کھا لیا ہے اور وہ مرنے والے ہیں۔