گربا پروگراموں کے دوران ہارٹ اٹیک کے واقعات۔ 10 افراد فوت

[]

گاندھی نگر: گجرات میں گزشتہ 24 گھنٹوں کے دوران گربا پروگراموں میں ہارٹ اٹیک سے کم از کم 10 اموات ہوئی ہیں اور مرنے والوں میں سب سے کم عمر ایک 17 سالہ نوجوان تھا۔

24 گھنٹوں کے دوران ایمبولنس گاڑیوں کو طلب کرنے زائد از 500 فون کالس کی گئیں۔ حکومت نے بھی الرٹ جاری کیا ہے اور ایسے پروگراموں کے منتظمین سے کہا ہے کہ وہ تمام ضروری اقدامات کریں، جن میں اس بات کو یقینی بنانا شامل ہے کہ ایمبولنس گاڑیاں دستیاب رہیں، تاکہ لوگوں کو ہاسپٹل منتقل کیا جاسکے۔

ایسا ہی ایک واقعہ ضلع کھیڑا کے کپڑ ونج ٹاؤن میں پیش آیا، جہاں ایک 17 سالہ نوجوان ویر شاہ ایک پروگرام میں گربا کھیلنے کے دوران اچانک بیمار ہوگیا اور اس کی ناک سے خون جاری ہوگیا۔

اسے فوری ایک ہاسپٹل منتقل کیا گیا۔ اس کے والدین جو ایک اور پروگرام میں جشن منانے میں مصروف تھے، جب تک ہاسپٹل پہنچتے، اسے ہارٹ اٹیک کے سبب مردہ قرار دے دیا گیا تھا۔ رپل شاہ نے دیگر جشن منانے والوں سے ہاتھ جوڑ کر اپیل کی کہ برائے مہربانی ہوشیار رہیں۔ بہت دیر تک ایک ساتھ گربا نہ کھیلیں، بیچ بیچ میں وقفہ دیں۔

انھوں نے کہا آج میں نے اپنے بیٹے کو کھویا ہے۔ مجھے امید ہے کہ ایسا کسی اور کے ساتھ نہیں ہوگا۔ ویر جس پروگرام میں گربا کھیل رہا تھا وہاں موجود دیگر افراد کو جب اس کی موت کی اطلاع ملی تو انھوں نے اس کی یاد میں دو منٹ کی خاموشی منائی۔ منتظمین نے دوسرے دن کا پروگرام منسوخ کرنے کا فیصلہ کیا۔

کاپڑ ونج کے دیگر کئی منتظمین نے بھی ایسا ہی کیا۔ احمد آباد، نوساری اور راج کوٹ میں بھی ایسے ہی واقعات پیش آئے ہیں۔ 20 سال کی عمر کے کئی لڑکے لڑکیوں کی موت واقع ہوئی ہے۔ ودوڈرا کے ضلع ڈابھوئی سے ایک چونکا دینے والے واقعہ کی اطلاع ملی ہے، جہاں ایک 13 سالہ لڑکا بھی ہارٹ اٹیک سے فوت ہوگیا۔

ویبھو سونی ایک گربا پروگرام سے سائیکل پر واپس ہورہا تھا۔ وہ اچانک گر پڑا اور معمولی چوٹیں آئیں۔ اسے ہاسپٹل منتقل کیا گیا اور بعض ٹسٹ کیے گئے، جن میں اکسرے معائنہ بھی شامل تھا۔

بعد ازاں اسے ڈسچارج کردیا گیا۔ کچھ دیر بعد اس نے سینہ میں درد کی شکایت کی اور اس کے ارکانِ خاندان نے اسے کچھ دوا کھلا کر سلا دیا۔ کافی دیر بعد جب وہ نیند سے بیدار نہ ہوا تو اسے ہاسپٹل لے جایا گیا، جہاں ڈاکٹروں نے اسے مردہ قرار دے دیا۔



[]

Leave a Reply

Your email address will not be published. Required fields are marked *